خضدار میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے قبائلی رہنما میر عبدالحفیظ مینگل جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
خضدار(نیوز ڈیسک)خضدارمیں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے قبائلی رہنما میرعبدالحفیظ مینگل جاں بحق ہوگئے۔
بلوچستان کے علاقے خضدارمیں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے قبائلی رہنما میرعبدالحفیظ مینگل جاں بحق ہوگئے، قبائلی رہنما کو زخمی حالت میں سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
میرعبدالحفیظ مینگل اسپتال میں زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
لیویز تھانے پر مسلح افراد کا حملہ
دوسری جانب ابتدائی اطلاعات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ خضدار میں ایک اور ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے۔ ناچ کے علاقے میں لیویز تھانے پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے تھانے میں موجود تمام اسلحہ ضبط کر لیا، لیویز اہلکار بے بس رہے۔
ذرائع کے مطابق تھانے اوراحاطے میں کھڑی گاڑیوں کو آگ لگانے کی اطلاعات ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے مؤقف سامنے نہیں آیا۔
مزیدپڑھیں:نئے ملک کی شہریت انتہائی سستے داموں فروخت کیلئے پیش، باہر سیٹل ہونا چاہتے ہیں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قبائلی رہنما مسلح افراد
پڑھیں:
امریکا کی ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھاتے ہوئے مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس حوالے سے افراد اور کمپنیوں کی نئی فہرست جاری کر دی گئی ہے، ان پابندیوں کا مقصد ایران کی مالی اور تجارتی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور اس کی خطے میں اثر و رسوخ کو کم کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں اس کے ان اقدامات کا نتیجہ ہیں جو عالمی قوانین اور امریکی مفادات کے منافی سمجھے جاتے ہیں، نئی فہرست میں متعدد افراد اور کمپنیاں شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس، تجارت اور توانائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور ان کے ذریعے ایران اپنی معیشت کو پابندیوں کے باوجود سہارا دے رہا ہے۔
خیال رہےکہ امریکا نے چند روز قبل ہی ایرانی تیل اسمگلنگ میں ملوث شپنگ نیٹ ورک پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر ایرانی تیل کو عراقی تیل ظاہر کرکے عالمی منڈی میں فروخت کرتا رہا ہے، جس سے ایران کو بڑی مالی مدد حاصل ہو رہی تھی۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کے تیل پر مبنی آمدنی کے تمام ذرائع ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں سے بچنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی معیشت کو محدود کرنے کے اقدامات جاری رکھے گا۔
واضح رہےکہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کو خطے میں اپنی پالیسیوں اور سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایران ماضی میں بھی امریکی پابندیوں کے باوجود متبادل راستے تلاش کرتا رہا ہے اور امکان ہے کہ وہ اس بار بھی مختلف ذرائع سے اپنی تجارت اور آمدنی کے ذرائع کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔