ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 3دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
علاقے میں مزید ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری
ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے ، آئی ایس پی آر
سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں کارروائی کر کے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 08 مارچ کو سیکورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن کیا۔ جس کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا۔اعلامیے کے مطابق آپریشن کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں 3دہشت گردہلاک ہوئے جن کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے ۔اعلامیے کے مطابق مارے جانے والے دہشت گرد سیکورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے ۔ علاقے میں مزید ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے ۔ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
بنون میں ہونے والے جرگے نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنہ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی راہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔