غزہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے اسرائیل اپنا وفد قطر بھیجنے کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسرائیل حماس کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنا وفد قطر کے دارالحکومت دوحہ بھیجنے کے لیے تیار ہوگیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے ہفتے کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق یہ وفد پیر کے روز دوحہ پہنچے گا جہاں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی تجدید اور حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کے رہائی کے لیے مذاکرات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: جدہ میں اسلامی تعاؤن تنظیم کا ہنگامی اجلاس، غزہ کی بحالی سے متعلق مصر کے منصوبے کی حمایت
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے امریکا کی حمایت سے ثالثی کرنے والے ممالک کی دعوت قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز حماس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے حوالے سے مثبت اشارے مل رہے ہیں۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانو نے ایک پریس بیان میں کہا تھا کہ مصری اور قطری ثالثوں کی کوششیں جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کو مکمل کرنے اور اس کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے کے لیے جاری ہیں، اور اس سمت میں مثبت اشارے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی غزہ فلسطین معاہدہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین معاہدہ کے لیے
پڑھیں:
اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
امریکا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد کی برطانیہ آمد ہوئی، جہاں لندن میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں، چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ بھارت کوشش کر رہا ہے کہ ایسا استثنیٰ ملے کہ بغیر ثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر مستقل امن کی طرف جائے، امریکی محکمۂ خارجہ اور ارکانِ کانگریس کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔
رکنِ سفارتی وفد فیصل سبزواری نے کہا کہ امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پزیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں، یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔