دہشت گردی کا خطرہ:امریکی شہریوں کو پاکستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 مارچ ۔2025 )امریکی حکومت نے پاکستان کے سفر کے حوالے سے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے امریکی دفتر خارجہ کی ویب سائٹ پرجاری ایڈوائزری میں امریکی شہریوں کو دہشت گردی اور مسلح تنازعے کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر جنوبی ایشیائی ملک کے سفر پر نظرثانی کرنے کا مشورہ دیا گیا.
(جاری ہے)
ایڈوائزری میں میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردی اور مسلح تنازعے کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر انڈیا پاکستان سرحد اور لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں بھی سفر سے گریز کریں امریکی ایڈوائزری کے مطابق پاکستان کا سیکیورٹی ماحول غیر مستحکم ہے اور بعض اوقات بغیر کسی پیشگی اطلاع کے تبدیل ہو سکتا ہے. ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بڑے شہروں، خاص طور پر اسلام آباد میں سکیورٹی کے وسائل اور بنیادی ڈھانچہ زیادہ بہتر ہیں اور ان علاقوں میں سکیورٹی فورسز کسی ہنگامی صورت حال میں نسبتاً تیزی سے ردعمل دے سکتی ہیں جب کہ ملک کے دیگر علاقوں میں ایسا ممکن نہیں ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ خطرات کے پیش نظر پاکستان میں کام کرنے والے امریکی سرکاری اہلکاروں کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے علاوہ بیشتر علاقوں میں سفر کرنے کے لیے خصوصی اجازت لینا ضروری ہے. ٹریول ایڈوائزری میں امریکی شہریوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ مقامی قوانین کے مطابق پاکستان میں بلا اجازت احتجاج کرنے پر پابندی ہے کسی بھی احتجاج کے قریب ہونے پر پاکستانی سکیورٹی فورسز کی چھان بین کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے، سوشل میڈیا پر پاکستانی حکومت، فوج اور حکام کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقیدی مواد پوسٹ کرنے پر بھی امریکی شہریوں کو حراست میں لیا جاتا رہا ہے. امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے یہ ٹریول ایڈوائزری ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب منگل کو صدر ڈوبلڈ ٹرمپ نے 2021 میں کابل ایئرپورٹ پر امریکی فوجیوں پر ہونے والے خودکش حملے کے ایک منصوبہ ساز کی گرفتاری میں مدد کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا قبل ازیں محکمہ دفاع کے ایک سینیئر اہلکار نے” سی بی ایس نیوز“ کو بتایا تھا کہ شریف اللہ کو تقریباً دس روز قبل پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے ایک مشترکہ کارروائی میں گرفتار کیا تھا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی شہریوں کو ایڈوائزری میں علاقوں میں گیا ہے کہ کہا گیا
پڑھیں:
امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
ایران نے اپنے شہریوں سمیت 11 دیگر ممالک کے پر امریکا میں داخلہ بند ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا فیصلہ نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر سفری پابندی عائد کردی، کونسے ممالک شامل؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت 12 ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے کی پابندی عائد کردی گئی۔ ان کی اکثریت مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک سے ہے۔
بیرون ملک ایرانیوں کے امور کے لیے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل علی رضا ہاشمی راجہ نے اس اقدام کو، جو 9 جون سے نافذ العمل ہوگا، امریکی پالیسی سازوں میں بالادستی اور نسل پرستانہ ذہنیت کے غلبے کی واضح علامت قرار دیا۔
انہوں نے وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ امریکی فیصلہ سازوں کی ایرانی اور مسلمان عوام کے خلاف گہری دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟
امریکی پابندیوں کا اطلاق ایران کے علاوہ افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو-برازاویل، استوائی گنی، اریٹیریا، ہیٹی، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں پر ہوگا جبکہ 7 دیگر ممالک کے مسافروں پر جزوی پابندی عائد کی گئی ہے۔
علی رضا ہاشمی نے کہا کہ یہ پالیسی بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی اور کروڑوں لوگوں کو صرف ان کی قومیت یا مذہب کی بنیاد پر سفر کرنے کے حق سے محروم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: امارات کا لبنان کے لیے اپنے شہریوں پر عائد سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان، وزیر اعظم نواف سلام کا اظہار تشکر
یاد رہے کہ ایران اور امریکا نے سنہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے فوراً بعد سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے اور اس کے بعد سے ان کے تعلقات شدید کشیدہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
12 مالک 12 ممالک پر امریکا سفر کی پابندی امریکا ایران ایران پر سفری پابندی