Daily Pakistan:
2025-09-18@01:15:46 GMT

داعش کمانڈر شریف اللہ کو 70 ممالک ڈھونڈ رہے تھے

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

داعش کمانڈر شریف اللہ کو 70 ممالک ڈھونڈ رہے تھے

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )کابل ایئر پورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ داعش کمانڈر شریف اللہ کو 70 ممالک کی پولیس اور انٹیلی جنس ڈھونڈ رہی تھی۔ 
روز نامہ امت کی رپورٹ کے مطابق اسامہ بن لادن کے بعد یہ سب سے بڑی ”مین ہنٹ“ (Man Hunt ) تھی۔ یہ کہنا ہے معروف عسکری تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون کا۔” امت“ سے بات کرتے ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کابل ایئر پورٹ پر سوا تین برس پہلے کئے جانے والے حملے کے بعد سے تاریخ کی دوسری بڑی ”مین ہنٹ“ شروع کی گئی، جس کا مقصد شریف اللہ عرف جعفر کو پکڑنا تھا۔ ”مین ہنٹ“ کا مطلب کسی خطرناک مفرور کی بڑے پیمانے پر تلاش ہے جس میں عوام کی مدد، پولیس، فوج، انٹیلی جنس اور جدید ٹیکنالوجی سمیت ہر قسم کے ذرائع کو استعمال کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ چھبیس اگست دو ہزار اکیس کوامریکی انخلا کے موقع پر کابل ایئرپورٹ حملے میں تیرہ امریکی فوجیوں سمیت ایک سو ستّر افغان باشندے ہلاک ہوگئے تھے۔ آصف ہارون کے مطابق تب سے داعش کمانڈر شریف اللہ نہ صرف امریکی خفیہ ایجنسیوں کا اہم ہدف تھا بلکہ روس، برطانیہ، لیبیا، ایران ، ترکی، فرانس، جرمنی اور کینیڈا سمیت ستّر ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں اس ”مین ہنٹ“ میں شامل تھیں۔ کیونکہ داعش اس وقت دنیا بھر کے لئے ایک سنگین خطرے کے طور پر ابھری ہے۔
شریف اللہ داعش کے جس نیٹ ورک سے منسلک تھا، اس کی شاخیں درجنوں ممالک میں پھیلی ہوئی ہیں۔ تمام تر کوششوں کے باوجود یہ ستّر ممالک شریف اللہ کو پکڑنے سے قاصر رہے اور آخرکار یہ کارنامہ پاکستان نے انجام دیا اور دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں اپنا لوہا منوایا ،جس سے دنیا بھر میں پاکستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ مستقبل میں اس جنگ میں پاکستان ایک اہم سٹیک ہولڈر ہوگا۔

نانا نے کتاب لی، 81 سالہ نواسی نے آخر کار 99 برس بعد لائبریری کو کتاب واپس کردی، دلچسپ تفصیلات سامنے آگئیں

آصف ہارون کے بقول پاکستان نے شریف اللہ کو بلوچستان میں پاک افغان بارڈر کے ملحقہ علاقے سے گرفتار کرکے مکمل انٹیروگیشن کے بعد امریکا کے حوالے کیا۔ ایبے گیٹ خودکش حملے اور ماسکو حملے سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات کے اعترافات بھی وہ پاکستانی تفتیش کاروں کے سامنے کرچکا تھا، جسے امریکی انٹیلی جنس نے ری چیک کرکے درست قرار دیا اور اب امریکی ایف بی آئی کی ٹیم اور ورجینیا کی عدالت کے روبرو بھی شریف اللہ نے یہ سارے اعترافات کرلئے ہیں۔ پاکستان میں انٹیروگیشن کے دوران داعش کمانڈر نے اپنے مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے بھی انکشافات کئے تھے، جس کی مزید تحقیقات اب امریکی حکام کریں گے۔
آصف ہارون کہتے ہیں چونکہ داعش کی افغانستان میں مضبوط جڑیں ہیں۔ اس لئے مستقبل میں امریکا اور پاکستان کے تعاون سے افغانستان میں داعش کے ٹھکانوں اور کمانڈروں کو ڈرون کے ذریعے ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے۔ ماضی میں بیت اللہ محسود سے لے کر فضل اللہ تک ٹی ٹی پی کی صف اول کی قیادت کو ڈرون کے ذریعے ہی نشانہ بنایا گیا تھا۔ پاکستان کے لئے داعش کے ساتھ ساتھ ٹی ٹی پی بھی ایک بڑا خطرہ ہے، لہٰذا امریکاسے ڈرون کی جدید ٹیکنالوجی حاصل کرکے پاکستان بھی یہی طریقہ اختیار کرسکتا ہے۔ جس طرح حافظ گل بہادر گروپ سے منسلک تنظیم نے بنوں میں حملہ کیا ، اس سے واضح ہوگیا ہے کہ ٹی ٹی پی کا داعش سے بھی گٹھ جوڑ ہے، اگرچہ داعش کو افغان طالبان کا بڑا حریف تصور کیا جاتا ہے لیکن حافظ گل بہادر جیسے ٹی ٹی پی سے منسلک کئی گروپ داعش خراسان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی کارروائیاں کررہے ہیں۔
ایک سوال پر آصف ہارون کا کہنا تھا کہ بنوں حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا، کیوں کہ اس حملے کے تانے بانے بھی افغانستان کی سرزمین سے ملتے ہیں ، لہٰذا افغانستان میں حافظ گل بہادر کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی خارج ازامکان نہیں لیکن یہ مناسب وقت اور پوری تیاری کے ساتھ کی جائے گی تاکہ سو فیصد اہداف حاصل کئے جاسکیں۔ یہ طے کرلیا گیا ہے کہ محض انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کافی نہیں، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے ہوں گے۔ اس کے لئے امریکا سے انیٹلی جنس تعاون بھی لیا جاسکتا ہے اور امریکا اس کے لئے تیار ہے۔صدر ٹرمپ سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن پر جلدبازی میں کئے جانے والے انخلا اور ساڑھے سات ارب ڈالر کے جدید ہتھیار افغانستان چھوڑ جانے پر تو سیخ پا ہیں ہی ، وہ بگرام ایئر بیس حوالے کرنے پر بھی برہم ہیں۔ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ سٹریٹجک اہمیت کا بگرام ایئربیس امریکا کے پاس رہنا چاہئے تھا تاکہ افغانستان میں داعش اور القاعدہ کو امریکا کاﺅنٹر کرسکتا۔
آصف ہارون کے مطابق اب ٹرمپ ہر صورت بگرام ایئر بیس واپس لیناچاہتے ہیں اور اس سلسلے میں روس ان کی مدد کرے گا۔ یوکرین معاملے میں ٹرمپ ایسے ہی پیوٹن سے تعاون نہیں کررہے، ظاہر ہے کہ اس کے بدلے میں وہ خود بھی تو کچھ لیں گے۔ ٹرمپ کا دوسرا بڑا ہدف افغانستان سے اپنا اربوں ڈالر مالیت کا جدید اسلحہ واپس لینا ہے، جو وہ سمجھتے ہیں کہ افغان طالبان، ٹی ٹی پی اور داعش جیسی تنظیموں کو فروخت کررہے ہیں۔
اس فوجی سازو سامان کے بارے میں افغان آرمی چیف نے کہا ہے کہ لے کر دکھا سکتے ہو تو لے لو۔ ہوسکتا ہے امریکا پاکستان سے کہہ دے کہ وہ ان سے جتنے ہتھیار لے سکتا ہے لے کہ یہ ہتھیار زیادہ تر پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں استعمال ہورہے ہیں۔

پورٹ قاسم اراضی سکینڈل:وزیراعظم نے تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: افغانستان میں شریف اللہ کو انٹیلی جنس آصف ہارون ٹی ٹی پی حملے کے کے لئے

پڑھیں:

ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام

ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام WhatsAppFacebookTwitter 0 17 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس ) پاکستان نے افغان سفیر کو طلب کر کے طالبان حکومت سے تحریک طالبان پاکستان سے دوری کا مطالبہ کیا ہے اور ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی کے خلاف سخت پیغام دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے دوری اختیار کرے اور اپنی سرزمین سے انہیں ختم کرنے کے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔

اسلام آباد نے یہ پیغام پاکستان میں تعینات افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کے ذریعے پہنچایا، جنہیں حال ہی میں دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا، انہیں واضح اور دو ٹوک الفاظ میں آگاہ کر دیا گیا ہے کہ افغان طالبان حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کی سرزمین دہشت گردی کی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہو۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے سفیر کو فتنہ الخوارج دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر طلب کیا

، یہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین پر پناہ لیے ہوئے ہیں اور انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے مکمل مالی امداد اور سرپرستی حاصل ہے۔اعلی سفارتی ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا تھا، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے طالبان کے نمائندے کو پاکستان کا انتباہ پہنچایا۔

دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے، محمد صادق خان متحدہ عرب امارات سے واپس آ گئے ہیں، جہاں وہ افغانستان سے متعلق ایک غیر اعلانیہ مشن پر گئے تھے، وہ اپنی کارروائی کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے، امکان ہے کہ وہ اسی ہفتے سینئر حکام کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل جائیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہماری ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، جسٹس محسن کیانی سعودی ولی عہد کی دعوت پر وزیر اعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر ریاض روانہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر جنگی طیاروں نے وزیراعظم کے جہاز کا شاندار استقبال کیا
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ، پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
  • خلیجی ممالک میں سے کسی ایک پر حملہ‘ سب پر حملہ تصور ہوگا‘ اعلامیہ جاری
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس،قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، مسلم ممالک کی تجویز
  • عرب اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس میں شرکت؛ وزیراعظم کی عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں
  • وزیراعظم شہباز شریف عرب اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے دوحہ روانہ