فائل فوٹو

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صدرِ مملکت کی تبدیلی یا ان کی صحت سے متعلق صرف افواہیں ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ سی ای سی نے کیا تھا، سی ای سی چاہے تو فیصلہ واپس لے سکتی ہے۔

ٹڈاپ کرپشن کیس، 9 مقدمات میں یوسف رضا گیلانی بری

کراچی میں اینٹی کرپشن عدالت میں ٹڈاپ کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ نہیں اور نہ میں حکومت کا ترجمان ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 12 سال سے کیس چل رہا تھا، جو پہلے طالبہ تھیں آج بطور پراسیکیوٹر پیش ہوئیں، انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی نے کہا

پڑھیں:

یوسف رضا گیلانی ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل کے مزید 9 مقدمات سے بری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سینیٹ کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کے میگا کرپشن اسکینڈل سے جڑے مزید 9 مقدمات میں بری کر دیا گیا۔

وفاقی انسداد بدعنوانی عدالت (کراچی) کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے میں استغاثہ کے ناکافی شواہد کی بنیاد پر گیلانی سمیت دیگر شریک ملزمان کو بری کیا گیا۔

یہ مقدمات ان 26 مختلف کیسز کا حصہ تھے جو ایف آئی اے نے 2013 اور 2014 کے دوران ٹڈاپ اسکینڈل کے حوالے سے دائر کیے تھے۔ گیلانی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم جعلی کمپنیوں کے ذریعے فریٹ سبسڈی کی مد میں اربوں روپے کی خوردبرد کی اور مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے بطور رشوت وصول کیے۔

وکیلِ صفائی فاروق ایچ نائیک کے مطابق نہ تو کوئی براہ راست ثبوت پیش کیا جا سکا اور نہ ہی کوئی گواہ سامنے آیا، جس کے باعث عدالت نے ان مقدمات کو بے بنیاد قرار دے کر ختم کر دیا۔

یاد رہے کہ ان مقدمات کی ابتدائی تحقیقات سال 2009 میں شروع ہوئی تھیں، تاہم مقدمات کا باقاعدہ اندراج 2013 میں ہوا اور 2015 میں یوسف رضا گیلانی کا نام حتمی چالان میں شامل کیا گیا۔ اب تک وہ ان 26 میں سے 13 مقدمات سے بری ہو چکے ہیں جب کہ باقی مقدمات پر فیصلے زیر التوا ہیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ان کے خلاف چلنے والے یہ مقدمات درحقیقت سیاسی نوعیت کے تھے جو انہیں اور ان کی جماعت کو بدنام کرنے کے لیے بنائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مقدمات گزشتہ 12 برسوں سے لٹک رہے تھے اور انصاف کی تاخیر خود ایک طرح کی ناانصافی ہے۔

سیاسی امور پر بات کرتے ہوئے گیلانی نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت پنجاب میں نئی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت کر رہی ہے اور یہ وہی قیادت فیصلہ کرے گی کہ پارٹی وفاقی حکومت کا حصہ بنے یا نہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ حکومت کے ترجمان نہیں بلکہ سینیٹ کے متفقہ چیئرمین ہیں، اور اپنے سیاسی کردار کو آئینی حدود کے اندر رکھتے ہیں۔

ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کے فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیا اور بتایا کہ ہائی کورٹ میں زیر التوا 14 مقدمات میں بھی اب تک کوئی گواہ یا شواہد پیش نہیں کیے جا سکے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ان مقدمات کو بھی جلد از جلد نمٹایا جائے یا مناسب قانونی کارروائی کے تحت واپس بھیجا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹڈاپ کیس،سیدیوسف رضا گیلانی9مقدمات سےبری
  • چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی صدر مملکت کی تبدیلی کی خبروں کی تردید
  • چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی ٹڈاپ میگا کرپشن کے 9 مقدمات سے بری
  • یوسف رضا گیلانی ٹڈاپ میگا کرپشن کیس کے مزید 9 مقدمات سے بری
  • صدرمملکت کی تبدیلی صرف افواہ ہے : یوسف رضا گیلانی
  • چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی ٹی ڈاپ کیس کے 9 مزید مقدمات سے بری
  • پیپلزپارٹی حکومت کا حصہ نہیں، شمولیت کا فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی، یوسف رضا گیلانی
  • یوسف رضا گیلانی ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل کے مزید 9 مقدمات سے بری
  • ٹڈاپ کرپشن کیس، 9 مقدمات میں یوسف رضا گیلانی بری