معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض کو پاکستان کی عدالتوں میں متعدد قانونی مقدمات کا سامنا ہے، جن میں مالی بدعنوانی اور فراڈ جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ملک ریاض اور قریبی رشتہ داروں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

ذرائع کے مطابق ملک ریاض کو عدالتی سمن کی بارہا عدم تعمیل پر اشتہاری مجرم قرار دیا جا چکا ہے، جب کہ ان کے خلاف ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

قانونی دستاویزات کے مطابق ملک ریاض پر دھوکا دہی اور فراڈ میں ملوث ہونے کا الزام ہے، جس کے باعث وہ ریاستِ پاکستان اور عوام کے اربوں روپے کے مقروض قرار دیے گئے ہیں۔

عدالتی حلقوں کا کہنا ہے کہ ملک ریاض کے خلاف مقدمات مکمل طور پر قانونی نوعیت کے ہیں، جن کا فیصلہ صرف اور صرف عدالتوں کے دائرۂ اختیار میں آتا ہے۔

حکام کے مطابق، شہدا فلاحی اسکیم ایک مقدس قومی فریضہ ہے، جو ریاست، حکومت اور متعلقہ ادارے اپنے وسائل سے چلا رہے ہیں۔ اس اسکیم کو کسی بھی غیرقانونی مالی ذرائع سے جوڑنا درست نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ملک ریاض کیخلاف نیب کی کارروائی، بحریہ ٹاؤن کی رہائشی و تجارتی جائیدادیں سر بمہر، اکاؤنٹس اور گاڑیاں منجمد

ملک ریاض کے مقدمات اور ان سے جڑی سرگرمیاں اس وقت قومی اور عدالتی سطح پر بھرپور توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں، اور مستقبل قریب میں ان مقدمات میں اہم پیشرفت متوقع ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ملک ریاض

پڑھیں:

سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔

رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔

تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔

محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
  • افغانیوں کو دکان و گھر کرائے پر دینے والے مالکان پر 79 مقدمات درج
  • سنگجانی جلسہ کیس، زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • پنجاب حکومت کابانی پی ٹی آئی کے 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کرنے کا فیصلہ
  • 9 مئی کے مقدمات: عمران خان کے ٹرائل کا نیا شیڈول جاری
  • عمران خان کیخلاف 9 مئی کے 11 مقدمات کے ٹرائل کا نیا نوٹیفکیشن جاری
  • سنگجانی جلسہ کیس: زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • ریاض: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں بجٹ کارکردگی کے نتائج کا اعلان
  • سنگجانی جلسہ؛ زین قریشی کے ناقبل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری