امریکہ کو اب بھی ’اتحادی‘ کے طور پر دیکھتے ہیں، فان ڈیئر لائن
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 مارچ 2025ء) یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یورپی یونین کے خلاف بیانات کے باوجود یہ بلاک اب بھی واشنگٹن کو ایک ''اتحادی‘‘ کے طور پر دیکھتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یورپی یونین کے اپنے دفاع کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یورپی یونین امریکہکے حوالے سے اپنا نقطہ نظر تبدیل کرے گا، جیسا کہ اس نے چین کے حوالے سے کیا ہے، تو فان ڈیئر لائن نے کہا کہ ان کا جواب ''واضح طور پر نہیں ہو گا۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''امریکہ سے ہمارا تعلق چین کے ساتھ ہمارے تعلق سے بالکل مختلف ہے۔ یقیناﹰ امریکہ ہمارا اتحادی ہے۔
(جاری ہے)
‘‘
فان ڈیئر لائن نے کہا، ''ہاں (ہمارے درمیان) اختلافات ہیں ۔
۔۔ لیکن ہمارے مشترکہ مفادات بھی تو دیکھیں۔ وہ ہمارے اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔ ہمارے درمیان اختلافات ہوں گے۔ ہمیں ان کو حل کرنا ہے۔‘‘جب ان سے بالخصوص ٹرانس اٹلانٹک اتحاد کے مستقبل کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ یورپ کے اتحادی کی نوعیت کا تعلق ہے ''لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جو سلسلہ پچھلے 25 سے 30 سال رہا وہ اب بھی صحیح ہو۔
‘‘انہوں نے کہا کہ امریکہ کا بدلتا انداز یورپ کے لیے ایک ''ویک اپ کال‘‘ ہے کہ اسے اب اپنے دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے چند ہفتوں میں وہ یورپی یونین کے کمشنروں کا پہلا اجلاس منعقد کریں گی جس میں بیرونی اور داخلی سکیورٹی، توانائی، دفاع اور تحقیق پر توجہ دی جائے گی۔ اس میں سائبر سکیورٹی، تجارت اور ''بیرونی مداخلت‘‘ پر بھی بات کی جائے گی۔
تارکین وطن افراد کے لیے مزید سختیاں؟فان ڈیئر لائن نے مزید بتایا کہ وہ ان تارکین وطن افراد کے یورپی یونین میں داخلے پر پابندی عائد کرنا چاہتی ہیں جنہیں بلاک سے ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منگل کو یورپی کمیشن بلاک میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن افراد کی واپسی کے حوالے سے ایک مجوزہ قانون پیش کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔
م ا / ر ب (اے ایف پی، ڈی پی اے)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فان ڈیئر لائن نے یورپی یونین انہوں نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کیساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو خبردار کیا کہ اپوزیشن انہیں بہار میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) مشق سے بچنے نہیں دے گی۔ ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے فوراً بعد راہل گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں سے کہا "میں الیکشن کمیشن کو پیغام دینا چاہتا ہوںِ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اس سے بچ جائیں گے، اگر آپ کے افسران کو لگتا ہے کہ وہ اس سے بچ جائیں گے، تو آپ غلط ہیں، آپ اس سے بچ نہیں پائیں گے کیونکہ ہم آپ کے خلاف کارروائی کریں گے"۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) پر کرناٹک میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے عمل کے دوران دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس مبینہ ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت ہیں، جس میں ووٹروں کو شامل کرنا اور حذف کرنا شامل ہے، لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک حلقے میں 50، 60 اور 65 سال کی عمر کے ہزاروں نئے ووٹرز کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور 18 سال سے زائد عمر کے اہل ووٹرز کو فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس 100 فیصد ثبوت ہیں کہ الیکشن کمیشن نے کرناٹک میں ایک سیٹ پر دھوکہ دہی کی اجازت دی، جب ہم آپ کو دکھانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو یہ 100 فیصد ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا "ہم نے صرف ایک حلقہ دیکھا اور یہ پایا، مجھے یقین ہے کہ ہر حلقے میں یہی ڈرامہ چل رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ایک حلقے میں ہزاروں نئے ووٹرز جوڑے گئے ہیں، جن کی عمریں 50، 60، 65 سال ہیں، پھر 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے نام کاٹے جا جا رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں بشمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی، ایس آئی آر کے عمل کی مخالفت کر رہی ہیں اور الزام لگا رہی ہیں کہ یہ ووٹروں خاص طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ اس عمل کو ووٹر لسٹ سے مخصوص ووٹروں کا نام ہٹانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا اثر آئندہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر پڑ سکتا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے اس دعوے کو دہراتے ہوئے کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا رہا ہے کہا "میں نے کل بھی یہ کہا تھا، یہ بہت سنگین معاملہ ہے، الیکشن کمیشن ملک کے الیکشن کمیشن کے طور پر کام نہیں کر رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا کام نہیں کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کے ساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔