Daily Mumtaz:
2025-11-19@01:41:39 GMT

باپ نے بیٹی کو ونی ہونے سے بچانے کے لیے جان دیدی

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

باپ نے بیٹی کو ونی ہونے سے بچانے کے لیے جان دیدی

ڈیرہ اسماعیل خان: غیر قانونی پنچایت کا غیر قانونی فیصلہ قبول نہ کرتے ہوئے باپ نے بیٹی کو ونی ہونےسے بچانے کے لیے جان دے دی۔
خودکشی سے پہلے موبائل فون میں وائس نوٹ ریکارڈ کراکے پنچایت کا بھانڈا پھوڑ دیا، پنچایت کے چار ارکان کو بیٹی کو ونی کرنے کا ذمے دار بھی قرار دے دیا۔
آڈیو پیغام میں کہاکہ ان کے ساتھ زيادتی کی گئی زبردستی اسٹامپ پیپر پر دستخط کراکر فیصلہ تھوپا گیا، بس بیٹی بچ جائے، وہ اپنی بیٹی پر قربان ہورہاہے، اب یہ حرام موت ہے یا جو بھی ہے، خدا حافظ۔
آڈیو پیغام میں بچی کے والد نے مزید بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی کا رشتہ بھانجے سے طے کر رکھا تھا، پنچایت نے لڑکی کو ونی کی سزا اس کے منگیتر کی طرف سے کسی اور لڑکی سے رابطے کرنے پر سنائی، دوسری لڑکی کے والد نے 7 لاکھ جرمانہ وصول کیا اور بدلے میں لڑکی بھی مانگی تھی۔
اس سارے معاملے کے دوران پولیس بھی لاعلم رہی اور خودکشی کرنے والے شخص کا آڈیو نوٹ وائرل ہونے پر حرکت میں آگئی، پولیس نے پنچایت کے 3 ارکان گرفتار کرلیے جبکہ چوتھا فرار ہوگیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کو ونی

پڑھیں:

ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار نے بچپن کی تلخ یادیں شیئر کردیں

معروف پاکستانی اداکار عثمان مختار کا کہنا ہے کہ جو میرے والد  نے غلطیاں کیں وہ میں اپنی بیٹی کے ساتھ نہیں دہراؤں گا۔حال ہی میں اداکار نے ایک انٹرویو میں اپنے بچپن کی تلخ یادوں پر بات چیت کی۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے، میرے والد کا رویہ میرے ساتھ بہت زیادہ سخت تھا، ہو سکتا ہے کہ وہ اسے درست سمجھتے ہوں لیکن میرے لیے وہ ٹھیک نہیں تھا۔اداکار کے مطابق ان کے والد کے رویے نے انہیں بہت متاثر کیا، جس کی بنیاد پر ویسا رویہ اپنی بیٹی کے ساتھ اختیار نہیں کرنا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ ان کا جو رویے میرے ساتھ تھا، میں ویسا رویہ اپنی بیٹی کے ساتھ اختیار نہیں کرنا چاہتا تاہم انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اسی بنیاد پر میں اپنی بیٹی کے لیے ایک بہتر والد بننا چاہتا ہوں۔عثمان مختار کا کہنا تھا اگر وہ (والد)  ویسے نہیں ہوتے تو آج میں جیسا ہوں ویسا نہیں ہوتا، میں اپنی بیٹی کے لیے ایسا نہیں سوچتا اس کی اتنی فکر نہیں کرتا، بچپن میں پیش آنے والے واقعات انسان کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے خود کو ایک وہمی باپ قرار دیا اور کہا کہ بیٹی کے پیدا ہونے سے قبل ہی میں ڈاکٹر کے کلینک پہنچ گیا تھا تاکہ یہ جان سکوں کہ جب وہ پیدا ہوجائے گی تو اسے کس طرح کی ویکسین کی ضرورت پیش آئے گی، طبی طور پر اس کا خیال کس طرح رکھنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیفا ورلڈکپ: شام نے پاکستان کو کوالیفائر میں پانچ صفر سے شکست دیدی
  • 27ویں آئینی ترمیم: ہائیکورٹ کے 4 ججز کے مستعفی ہونے کا امکان
  • عرفان صدیقی کی وفات کے باعث خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر انتخاب کا شیڈول جاری
  • زندگی بچانے والی ادویات: آئینی عدالت نے ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
  • ایکس (ٹوئٹر) میں ڈائریکٹ میسجز کی جگہ چیٹ کو دیدی گئی
  • حزب اللہ کے بانی رہنماء شہید سید عباس موسوی کی بیٹی کا انٹرویو 
  • لالو کی بیٹی روہنی نے خاندان سے لاتعلقی کی اصل وجہ بتا دی
  • ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار نے بچپن کی تلخ یادیں شیئر کردیں
  • میں ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار
  • انتخابات میں شکست: لالو پرساد یادو کی بیٹی نے سیاست اور خاندان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا