کراچی (نیوز ڈیسک)امریکا کی بوسٹن یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹرعادل نجم کا کہناہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ ان کی ٹیم سے خوف آتا ہے‘ ٹرمپ سے کئی زیادہ خطرناک اور ناقابل اعتباران کے اردگرد کے لوگ ہیں‘نیٹو الگ راستے پر نہیں جاسکتا کیوں کہ امریکا اس کا بہت بڑا حصہ ہے۔ یورپ اور امریکا کا اتحاد اب پہلے جیسا نہیں رہا‘اس وقت یورپ نے یہ سیکھ لیا ہے کہ امریکا پر اعتبار نہیں کیاجاسکتا‘اگر ٹرمپ کا کوئی یار ہے اور ٹرمپ کسی کا مرید ہے تو وہ نیتن یاہو ہے ‘اس وقت بہتریہ ہے کہ پاکستان ریداڑ پرنہ رہےلیکن پاکستان ریڈارپر ہے کیوں کہ افغانستان ان کے ریڈار پر ہے‘اگر پاکستان کی ضرورت ہوگی تو پاکستان سے کام لیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جیونیوز کے پروگرام ’’جرگہ ‘‘میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹرعادل نجم کا کہناتھاکہ ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کا مطلب یہ ہے کہ دنیا تبدیل ہوگئی۔سوال یہ ہے کہ جو تبدیلی آگئی ہے اس کا کیا اثر ہوگا۔یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ یہ تبدیلیاں حتمی ہیں۔اس کا اثر کا نہیں معلوم کہ کیا ہوگا کیوں کہ دوسرے بھی کچھ کریں گے۔ایلون مسک کا ٹرمپ کو جتوانے میں جتنا بڑا ہاتھ ہے کسی کا نہیں ہے۔ہمیں لگتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انہیں تھوڑا سا کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔جتنے بھی فیصلے ہورہے ہیں ان کو ہمارے ملک کی طرح اگلے مرحلے میں سپریم کورٹ میں جانا ہے۔میک امریکا گریٹ کا مطلب ہے امریکا ابھی گریٹ نہیں ہے۔ یوکرین میں جنگی سامان کی ترسیل امریکا نے بند کردی ہے۔اس وقت یورپ نے یہ سیکھ لیا ہے کہ امریکا پر اعتبار نہیں کیاجاسکتا۔یورپ خود مختار بننے کی کوشش کرے گا۔ سب چیخ رہے ہیں چین اور روس خاموشی سے سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔سب سے بڑا پلیئر چین ہے ۔ٹرمپ نے واضح کردیا ہے کہ ان کا ہدف چین ہے۔ ا مریکا نے تسلیم کرلیا ہے کہ یہاں ایک اور گریٹ پاور چین ہے۔ٹرمپ کا خیال ہے کہ کینیڈا اور یورپ نخرے ضرور کریں گے مگر میں اتنا طاقتور ہوں کہ مجھ سے دور نہیں جاسکتے۔اگر امریکا ٹیرف لگائے گا تو چین کو نئے مواقع ملیں گے۔ نظر نہیں آتا کہ امریکا نیتن یا ہو کو پش کرے گا۔ ٹرمپ کے لئے غزہ کا مسئلہ حل کرنے کا مطلب بالکل وہی ہے جو نیتن یاہوکے لئے ہے۔اگر فلسطینی نہیں رہیں گے تو غزہ کا مسئلہ نہیں رہے گا۔ٹرمپ کی پوری تقریر میںکسی بھی ملک کا مثبت ذکر جو تھا وہ پاکستان کا شکریہ ادا کرنا تھا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہ امریکا

پڑھیں:

طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی

واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے ہیں تو ان کے خلاف سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور مسک کے درمیان تعلقات بحال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے جو حالیہ دنوں میں ایک عوامی بحران کی صورت میں سامنے آیا۔

اس دوران برنس ٹائیکون ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کو مجرم جنسی حملہ آور جیفری ایپسٹین سے جوڑنے والی پوسٹ ہٹا دی۔

تاہم جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا مسک کے ساتھ تعلق مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں میں یہی سمجھتا ہوں۔

ٹرمپ نے مسک کے بارے میں ایک اور وارننگ بھی جاری کی، خاص طور پر اس قیاس آرائی کے درمیان کہ مسک 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کر سکتے ہیں۔

اگرچہ صدر ٹرمپ نے ان نتائج کی تفصیل نہیں بتائی لیکن ان کے کاروبار کی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایلون مسک کی کمپنیوں پر سرکاری معاہدوں کے حوالے سے ردعمل ممکن ہو سکتا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ مسک کو متعدد بار رعایتیں دی تھیں اور ان کے لیے حکومت میں کام کرنے کے دوران فائدے فراہم کیے تھے، تاہم اب ان کے ساتھ بات چیت کا کوئی ارادہ نہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی
  • ٹرمپ نے مسک کو خبردار کر دیا، ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلیے تیار رہو
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • ٹرمپ نے جنگ ٹالنے میں مدد کی، امریکہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے: بلاول
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
  • افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک
  • بلاول بھٹو نے بھارت کیخلاف پاکستان کا مقدمہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے پیش کردیا