پاک افغان کشیدگی: جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
پاک افغان کشیدگی: جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) پاک افغان بارڈر طور خم پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے جرگہ کی نشست ہوئی، دونوں جانب سے 11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کرلیا گیا جبکہ متنازع حدود کے تعین پر اتفاق کے بعد طور خم تجارتی گزرگاہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طور خم سرحدی گزرگاہ پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاک افغان نمائندوں کے جرگے کی نشست ہوئی، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان جرگہ نمائندگان طورخم ٹرمینل میں مل بیٹھ گئے۔
قبائلی جرگہ اور افغان جرگہ کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے، افغان جرگہ قبائلی عمائدین، تاجروں سمیت 25 ارکان پر مشتمل ہے۔
ضلع خیبر کی طرف سے جرگہ قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں سمیت 40 ارکان پر مشتمل ہے، جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق ہوگئے۔
طورخم کے قریب متنازعہ حدود میں افغان تعمیراتی کام کا جائزہ لینے پر بات چیت جاری ہے، متنازعہ حدود کے تعین پر اتفاق کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
پاک افغان جرگے کی پہلا نشست ختم ہوگئی، جس میں 11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کیا گیا، 11 مارچ تک سرحد کے دونوں جانب فوجی تعمیرات پر پابندی ہوگی۔
جرگہ ممبران 11 مارچ افغان فورسز کی متنازعہ تعمیرات کا جائزہ لیں گے، سرحد کے متصل افغان فورسز کی تعمیرات کے تنازعہ حل ہونے کے بعد طورخم بارڈر کھول دیا جائے گا۔
ضلع کرم میں امن و امان کی صورت حال معمول پر نہ آسکی، ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ اور خرلاچی بارڈر گزشتہ 162 روز سے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر ہونے سے شہریوں کو شٓدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اشیائے ضروریات زندگی ناپید ہوگئی، چینی، آٹا، گھی اور دیگر اشیائے ضروریات زندگی مارکیٹ سے غائب ہے جبکہ 50 کلو چینی کی بوری 13 ہزار روپے میں فروخت ہورہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں گھی ، تیل اور رمضان المبارک کی چیزوں کا بحران چل رہا ہے، ٹھینڈ ا 500، بنڈی 800، پیاز اور ٹماٹر 300 فی کلو، مالٹا 600 روپے فی درجن، سیب 400 سے 799 روپے فی کلو، چھوٹا گوشت 2500 جبکہ بڑا گوشت ہڈیوں والا 1500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق ادویات کی عدم دستیابی کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، ٹیچر یونینز کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث طلبا و طالبات اور اساتذہ کو سکولوں تک رسائی انتہائی مشکل ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کے باوجود اسکولوں اور کالجوں میں حاضری 10 فیصد بھی نہیں۔
پیٹرول اور ڈیزل 1000 روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ ٹیچرز نے مٓطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ حکام طلبا و طالبات اور اساتذہ کے لیے فیول کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
خرلاچی بارڈر بند ہونے سے گزشتہ 5 ماہ سے امپورٹ ایکسپورٹ کا سلسلہ بند ہے، گزشتہ 5 ماہ سے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے، ٹریڈ یونین پاراچنار نے پاک افغان خرلاچی بارڈر کو ہر قسم تجارت کے لیے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فائر بندی پر پاک افغان کے درمیان پر اتفاق کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
خنجراب بارڈر کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا
ورچوئل افتتاحی تقریب تقریب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور چینی شہر کاشغر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سنکیانگ کے گورنر اور گلگت بلتستان کے دیگر حکام کے مابین ہونے والے تبادلہ خیال میں دونوں خطوں کے درمیان تجارتی، معاشی اور سفارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک چین تجارتی سرحد خنجراب پاس کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا۔ گلگت بلتستان اور چین کے علاقے سنکیانگ کے درمیان دوستی، تجارت اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے آج خنجراب بارڈر کو سال بھر کے لیے (آل ویدر) کھولنے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی ورچوئل افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور چینی شہر کاشغر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سنکیانگ کے گورنر اور گلگت بلتستان کے دیگر حکام کے مابین ہونے والے تبادلہ خیال میں دونوں خطوں کے درمیان تجارتی، معاشی اور سفارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران چینی حکام نے کسٹم کلیئرنس کے نظام سے متعلق ایک جامع دستاویزی ویڈیو بھی پیش کی، جس کے بعد کاشغر کے کمشنر اور گلگت بلتستان کے کلکٹر کسٹم نے دونوں اطراف کے کسٹم آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی۔ تقریب کے آغاز میں چینی حکام نے اپنے وفد کا تعارف کرایا، جبکہ گلگت بلتستان کے حکام نے اپنے وفد کا تعارف کروایا۔ اس موقع پر دونوں حکومتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو سراہا گیا اور مستقبل میں مثبت پیش رفت کی امید ظاہر کی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن نہ صرف جی بی بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔ خنجراب بارڈر کو آل ویدر بنیاد پر کھولنے کا فیصلہ خطے کی معیشت کے لیے نئی روح ثابت ہو گا۔ اب تجارت موسم کی قید سے آزاد ہو گی، اور ہمارے تاجر سال بھر بلاتعطل کاروباری سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے۔ یہ اقدام سی پیک کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کی عملی مثال ہے، اور ہم اس اہم شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم علاقائی روابط کو مستحکم کرنے اور پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت باہمی اقتصادی ترقی کے ایک نئے باب کی شروعات کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ گورنر سنکیانگ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور چین کی دیرینہ دوستی نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ خنجراب بارڈر کو آل ویدر بنانے سے دونوں خطوں کے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ یہ صرف ایک سرحد نہیں بلکہ ترقی، خوشحالی اور تعاون کی علامت ہے۔ ہم گلگت بلتستان کی قیادت کے ساتھ مل کر خطے میں امن، ترقی اور باہمی مفادات کے فروغ کے لیے کام کرتے رہیں گے۔