شاندار رمضان پیکیج قابل تعریف، فی خاندان 5 ہزار روپے ملیں گے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جامع اور شاندار رمضان پیکیج قابل تعریف ہے، رمضان پیکیج کے تحت فی خاندان5 ہزار روپے ملیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے نیشنل ٹیلی کام ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور رمضان 2025 کے مانیٹرنگ نظام کا جائزہ لیا، حکام نے ڈیجیٹل والٹ سے رمضان المبارک کے دوران فی خاندان 5 ہزارروپے ادائیگی پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس شاندار پروگرام کی تکمیل پر سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں،وزیر آئی ٹی،گورنمنٹ سیکرٹریز اورمتعلقہ حکام نےمل کر ایک چیلنج کو قبول کیا، ماضی میں بدترین کرپشن کی کہانیاں تھیں، اب نئے ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔
حج اور عمرہ زائرین کو ہنگامی طبی امداد دینے کیلئے اسکوٹر سروس کا آغاز
ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہنا تھا، یوٹیلٹی سٹورز میں بدترین کرپشن کی کہانیاں زبان زدعام تھیں، نئےجدید ڈیجیٹل والٹ کے تحت چاروں صوبوں میں تقریبا ً 40لاکھ خاندانوں کے 2 کروڑ سے زائد افراد پروگرام سے مستفید ہوں گے، اس پروگرام کا 20 ارب روپے کی لاگت سے اجرا ءکیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے پہلی بار شفاف طریقے سے کام کیا، اب فی خاندان 5 ہزار روپے ملیں گے، لوگ اپنی ضرورت کے مطابق چیزیں خرید سکیں گے، پہلی بار نہ قطاریں لگیں اور نہ ہی کوئی شکایت سامنے آئی، ماضی میں عوام کا پیسہ کرپشن کی نذر ہوا اس سے بڑا ظلم نہیں ہو سکتا۔
رمضان نگہبان پیکج؛ 10 لاکھ افراد میں پے آرڈرز تقسیم
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس پروگرام میں شفافیت کا پہلو سب کیلئے اہمیت کا حامل ہے، حکومت پاکستان نے مہم کا آغاز کردیا ہے، بینکرز اور آئی ٹی کمپنیز سے گزارش ہے آپ بھی مہم میں شریک ہوں، گورنر اسٹیٹ بینک بھی ڈیجیٹل والٹ کے طریقہ کار کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
مزید :