اٹاوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 مارچ ۔2025 )کینیڈا کی لبرل پارٹی نے مارک کارنی کو اگلا وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے وہ کینیڈا اور انگلینڈ کے مرکزی بینکوں کے سابق سربراہ بھی رہ چکے ہیں اپنے انتخاب کے بعد مارک کارنی نے خبردار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا کی جانب سے سیاہ دن لائے جائیں گے.

(جاری ہے)

فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق کارنی نے امریکی صدر کے خلاف جارحانہ موقف اختیار کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا کیوں کہ امریکی صدر نے کینیڈین کارکنوں، خاندانوں اور کاروباری اداروں پر حملے کا الزام عائد کیا تھا آئندہ دنوں میں سبکدوش ہونے والے لبرل وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جگہ سنبھالنے والے 59 سالہ مارک کارنی نے کہا کہ ہم انہیں کامیاب نہیں ہونے دے سکتے.

کینیڈا میں اکتوبر تک انتخابات کا انعقاد لازمی ہے لیکن چند ہفتوں کے اندر اندر قبل از وقت انتخابات ہو سکتے ہیں حالیہ جائزوں میں حزب اختلاف کی کنزرویٹو پارٹی کو معمولی فیورٹ قرار دیا گیا ہے اوٹاوا میں پارٹی کے حامیوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کارنی نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا، کینیڈا کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے امریکی ہمارے وسائل، پانی، زمین اور ہمارا ملک چاہتے ہیں یہ سیاہ دن ہیں ایک ایسے ملک کی طرف سے لائے گئے سیاہ دن جن پر ہم اب بھروسہ نہیں کر سکتے.

کارنی جو پہلے بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ کی قیادت کر چکے ہیں انہوں نے اہم حریف ٹروڈو کی سابق نائب وزیر اعظم کرسٹیا فری لینڈ کو شکست دی جو 2015 میں پہلی بار منتخب ہونے والی لبرل حکومت میں کابینہ کے کئی سینئر عہدوں پر فائز رہی تھیں کارنی نے ڈالے گئے تقریبا ایک لاکھ 52 ہزار ووٹوں میں سے 85.9 فیصد ووٹ حاصل کیے فری لینڈ نے صرف 8 فیصد ووٹ حاصل کیے کارنی نے ٹرمپ کے خلاف کھڑے ہونے کے وعدے پر مہم چلائی تھی.

کینیڈا کے نئے وزیراعظم مارک کارنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ جیتنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کے خلاف سخت تنقید کی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس لڑائی کا مطالبہ نہیں کیا تھا، جب کوئی اور دستانے اتارتا ہے تو کینیڈین ہمیشہ تیار رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو کوئی غلطی نہیں کرنی چاہیے ہاکی کی طرح تجارت میں بھی کینیڈا جیت جائے گا کینیڈا میں اکتوبر تک انتخابات کا انعقاد لازمی ہے لیکن چند ہفتوں کے اندر قبل از وقت انتخابات ہو سکتے ہیں حالیہ جائزوں میں حزب اختلاف کی کنزرویٹو پارٹی کو معمولی فیورٹ قرار دیا گیا ہے.

اپنی فتح کی تقریر میں کارنی نے متنبہ کیا کہ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا کینیڈا پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے امریکی ہمارے وسائل، پانی، اپنی زمین اور اپنا ملک چاہتے ہیں یہ سیاہ دن ایک ایسے ملک کی طرف سے لائے گئے ہیں جس پر ہم اب بھروسہ نہیں کر سکتے امریکی صدر نے بارہا کینیڈا کو ضم کرنے کی بات کی ہے اور دوطرفہ تجارت کو افراتفری سے دوچار کر دیا ہے جو کینیڈا کی معیشت کی جان ہے اسی وجہ سے محصولات میں اضافہ ہوا ہے.

الوداعی خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا کے عوام کو اپنے ہمسایہ ملک کی جانب سے ایک چیلنج کا سامنا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایسے شخص کا انتخاب کیا جو اگلے انتخابات میں ٹوری رہنما پیئر پوئیلیور کا مقابلہ کر سکے اور ڈونلڈ ٹرمپ سے نمٹ سکے کارنی نے دلیل دی ہے کہ ان کا تجربہ انہیں امریکی صدر کا مثالی جواب بناتا ہے انہوں نے خود کو ایک تجربہ کار معاشی بحران سے نمتنے والے مینیجر کے طور پر پیش کیا ہے جنہوں نے 2008-2009 کے مالیاتی بحران میں بینک آف کینیڈا اور 2016 کے بریگزٹ ووٹ کے بعد پیدا ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران بینک آف انگلینڈ کی قیادت کر رکھی ہے اینگس ریڈ پولنگ فرم سے جاری ہونے والے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ کینیڈین عوام کارنی کو ٹرمپ کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے پسندیدہ انتخاب کے طور پر دیکھتے ہیں جس سے ممکنہ طور پر لبرلز کو حزب اختلاف کی کنزرویٹو پارٹی پر برتری حاصل ہو سکتی ہے فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ ٹرمپ سے نمٹنے کے لیے کارنی پر سب سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں، جبکہ 34 فیصد نے پوئیلیور کی حمایت کی.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی صدر مارک کارنی نے کہا کہ کارنی نے کی قیادت انہوں نے ٹرمپ کی سیاہ دن کے خلاف

پڑھیں:

ارب پتی ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ بنالی

معروف ارب پتی اور ٹیکنالوجی کاروباری شخصیت ایلون مسک نے ہفتے کے روز نئی سیاسی جماعت “America Party” کے قیام کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ آپ 2 کے مقابلے ایک کے تناسب سے نئی سیاسی جماعت چاہتے ہیں، اور آپ کو یہ ملے گی۔

یہ اعلان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع ٹیکس اور اخراجاتی بل کی منظوری کے ایک دن بعد سامنے آیا، جسے مسک نے امریکا کے دیوالیہ ہونے کی طرف قدم قرار دیا۔ مسک، جو ماضی میں ٹرمپ کے بڑے حمایتی اور مالی معاون رہ چکے ہیں، اب ان کے شدید ناقد بن چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد ایلون مسک ’رام‘ ہو گئے، صدر کی عالمی کامیابیوں کا اعتراف

ایلون مسک نے کہا کہ ان کی جماعت کا مقصد امریکی عوام کو آزادی واپس دلانا ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ ان قانون سازوں کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے رقم خرچ کریں گے جنہوں نے یہ بل منظور کیا۔ ریپبلکن حلقوں میں مسک اور ٹرمپ کے درمیان بڑھتی کشیدگی سے 2026 کے وسط مدتی انتخابات پر منفی اثرات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس اعلان پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا پارٹی ایلون مسک ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • ارب پتی ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ بنالی
  • جے یو آئی نے سینیٹ انتخابات کے لیے امیدوار نامزد کردیے
  • پیپلزپارٹی اختلافات کا شکار، وزیراعظم انوارالحق کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے میں ناکام
  • فوجی اخراجات اور امیگریشن اداروں کے بجٹ میں اضافہ،ٹرمپ نے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کر دیئے
  • دیرینہ شراکت داری بہت اہم:وزیراعظم ٹرمپ کو یوم آزادی پر مبارکباد ‘امید ہے  عالمی تنازعات حل ہونگے: وزیر داخلہ 
  • امریکی صدر ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ کیا ہے؟ 55 فیصد امریکی کیوں مخالف ہیں؟
  • مزید عرب ممالک جلد ابراہم کارڈ کا حصہ بنیں گے ، 5 جنگیں رکوائیں ، نوبیل انعام کا حقدار ہوں ، ٹرمپ کا دعویٰ
  • صدر ٹرمپ کے عمران خان کا ذکر نہ کرنے اور فیلڈ مارشل کی تعریفوں کی وجہ بالآخر سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بتادی
  • ٹرمپ کا امریکی مرکزی بینک کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
  • کیا پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہونے والا ہے؟