وفاقی وزیر سردار یوسف نے وزارتِ مذہبی امور کا چارج سنبھال لیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
وفاقی وزیر سردار یوسف نے وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کا چارج سنبھال لیا۔
وفاقی وزیر سردار محمد یوسف وزارتِ مذہبی امور کے دفتر پہنچے۔
اسلام آباد بڑی تعداد میں عازمین حج کے لیے شاید یہ...
اس موقع پر وفاقی وزیر کو وزارتِ مذہبی امور، ذیلی اداروں اور آئندہ حج کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر سردار یوسف نے کہا کہ حجاج کرام اور زائرین کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کرنا اولین ترجیح ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر
پڑھیں:
وزارت داخلہ کے تمام ذیلی اداروں کے مابین باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام ذیلی اداروں کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ادارے ایک دوسرے کی استعداد کار سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تاکہ عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کی جا سکیں، انفارمیشن اور ڈیٹا کا بروقت تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے اور تمام اداروں کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہو گا۔
کراچی: ملیر جیل سے فرار ہونیوالے مزید3 قیدی پکڑے گئے
محسن نقوی نے زور دیا کہ بیرون ملک سفارت خانوں میں تعینات افسران وزارت کے دیگر اداروں کو بھی معاونت فراہم کر سکتے ہیں اس لیے تمام اداروں کی افرادی قوت سے مکمل استفادہ کیا جانا چاہیے۔
وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ تربیتی کورسز میں صرف میرٹ پر پورا اترنے والے افسران کو نامزد کیا جائے تاکہ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں مؤثر اضافہ ممکن ہو۔
انہوں نے تمام اداروں کو اس حوالے سے اپنی سفارشات جلد از جلد پیش کرنے کی ہدایت کی جن کی روشنی میں سیکرٹری داخلہ ایک جامع پلان مرتب کریں گے۔
محسن نقوی نے مزید کہا ہے کہ بہتر کوآرڈینیشن نہ صرف عوام کے لیے فائدہ مند ہو گی بلکہ حکومتی سطح پر بھی مؤثر نتائج دے گی۔
بالاکوٹ: پولیس نے 2 افغان اغواکاروں کو ہلاک کرکے کمسن مغوی بچے کو بازیاب کرلیا
اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری، سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹریز نادرا، اینٹی نارکوٹکس کنٹرول، ایف آئی اے، فرنٹیئر کور، فرنٹیئر کانسٹیبلری، رینجرز، نیشنل پولیس اکیڈمی، نیشنل پولیس بیورو، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اور اسلام آباد پولیس کے سربراہان نے شرکت کی۔