یوٹیلٹی اسٹورز کو ہمیشہ کے لیے خیر آباد کہہ دیا، اسکی بدترین کرپشن کی کہانیاں عام تھیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کو ہم نے ہمیشہ کے لیے خیر آباد کہنا تھا، اس کی بد ترین کرپشن کی کہانیاں زبان زد عام تھیں۔
اسلام آباد میں رمضان 2025 مانیٹرنگ نظام کے جائزہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا خیال تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کو ہم نے ہمیشہ کے لیے خیر آباد کہنا تھا، اس کی بد ترین کرپشن کی کہانیاں زبان زد عام تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا پیسہ غریب عوام کا پیسہ ہے اور اگر وہ خرد برد کی نذر ہوجائے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس سے بڑا عام آدمی کے ساتھ ظلم و زیادتی نہیں ہوسکتی۔
شہباز شریف نے لہذا ناقص معیار، کرپشن کا خاتمہ کردیا گیا، اس جدید ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے، تقریبا 40 لاکھ خاندان جو کہ 2 کروڑ افراد سے زیادہ بنتے ہیں، اس پروگرام کو 20 ارب سے زیادہ کی لاگت سے اس کو شروع کیا گیا، اس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلی مرتبہ شفاف طریقے سے عوام کو ریلیف دیا گیا اور کسی قسم کی کوئی شکایات سامنے نہیں آئیں کہ چیزوں میں کوئی خرابی ہے، 5 ہزار فی خاندان ملیں گے تو جو ان کی ضرورت ہے اس کے مطابق وہ خریداری کر سکتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
60 سال سے لاپتہ خاتون نے مِل جانے کے بعد عجیب خواہش کا اظہار کردیا
یہ عجیب وغریب واقعہ امریکی ریاست وسکونسن میں پیش آیا جہاں ایک 60 سال سے لاپتہ رہنے والی خاتون آڈری بیکبرگ کو ڈھونڈ نکالا گیا۔
تاہم انہوں نے اپنی شناخت اور مقام راز میں رکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ آڈری بیکبرگ 1962 میں ریڈزبرگ، وسکونسن سے 20 سال کی عمر میں گھر سے نکلی تھیں اور غائب ہو گئیں تھیں۔
مبینہ طور پر زبردستی شادی اور گھریلو تشدد کی وجہ سے انہوں نے خود فیصلہ کیا کہ وہ گھر چھوڑ دیں؛ پولیس میں ان کی ضرب و تشدد کی شکایات درج تھیں۔
جنوری 2025 میں تفتیش کار آئزک ہینسن نے کیس کو دوبارہ کھولا، دستاویزات ڈیجیٹل کیں اور متعلقہ افراد سے انٹرویو کیا۔ انہوں نے Ancestry.com سے حاصل خاندانی ڈیٹا کے ذریعے ممکنہ پتے کی شناخت کی۔
ایک متعلقہ علاقے کے ڈیپٹی کو بھیجا گیا اور خاتون کا پتہ لگا لیا۔ 10 منٹ بعد ہی آڈری نے ہینسن سے 45 منٹ گفتگو کی جس میں انہوں نے اپنی شناخت کی تصدیق کی اور بتایا کہ وہ اب خوش ہیں اور "کوئی پچھتاوا نہیں"
آڈری نے خود کی پہچان خوشحال زندگی کے لیے پوشیدہ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے موجودہ مقام کو راز میں رکھنے کی خواہش ظاہر کی اور پولیس نے اسے تسلیم کرلیا۔