انصاف کی فراہمی میں خواتین ججز کا کردار قابل ستائش ہے: چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ انصاف کی فراہمی میں خواتین ججز کا کردار قابل ستائش ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق خواتین ججز کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عدلیہ میں خواتین کی بڑھتی ہوئی نمائندگی خوش آئند ہے، خواتین ججز کی خدمات کو تسلیم کرنا ہمارا فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنفی مساوات اور عدلیہ میں خواتین کی شمولیت ایک مثبت پیش رفت ہے، انصاف کی فراہمی میں خواتین ججز کا کردار قابل ستائش ہے، عدالتی نظام میں شفافیت اور انصاف کے فروغ میں خواتین کا کلیدی کردار ہے، خواتین وکلاءاور ججز کیلئے مزید سازگار ماحول فراہم کریں گے۔
چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ انصاف تک رسائی کو حقیقت بنانے کے لئے کام جاری رکھیں گے، خواتین ججز کی ثابت قدمی اور دیانت داری آنے والی نسلوں کے لئے مشعلِ راہ ہے۔
دادو میں عدالت کے باہر تصادم، فائرنگ سے کئی زخمی لیکن اس دوران موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے کیا کیا؟ ویڈیو سامنے آگئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: میں خواتین خواتین ججز
پڑھیں:
ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-11-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج کو آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا بھی قابل مذمت اور قومی خود مختاری پر سوالیہ نشان ہے، وزیر اعظم اتنے بے اختیار ہو چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف سے اجازت لیکر عوام کیلئے بجلی کے بل معاف کر سکیں گے۔ صرف اگست کے بجلی کے بل معاف کرنے کی بجائے اگلے چھ ماہ کے بل معاف کئے جائیں۔انہوںنے کہاکہ سیلاب زدگان کے ریلیف اور امداد کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ حکومت کی طرف سے جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے۔صرف بجلی کے بل ہی نہیں متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا آبیانہ قرضے اور زرعی انکم ٹیکس معاف کیا جائے، کسانوں کو کھادبیج اور مویشیوں کیلئے چارہ بھی مفت فراہم کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران فضائی دوروں کی بجائے زمین پر آئیں اور لوگوں کے مسائل حل کریں ۔ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور نکاسی آب بڑا مسئلہ ہے۔ بحالی کے اقدامات کے دوران سب سے پہلے تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور آبادیوں سے پانی کی نکاسی کا بندوبست کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کی بحالی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کریں۔ سیلابی علاقوںمیں تعفن پھیلنے کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور دیگر خطرناک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، لوگوں کو ادویات میسر نہیں اور طبی عملہ کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ بنائے جائیں۔