Daily Mumtaz:
2025-07-25@23:28:29 GMT

چین نے غربت کے خلاف جنگ سے خواب کو حقیقت میں بدل دیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

چین نے غربت کے خلاف جنگ سے خواب کو حقیقت میں بدل دیا

بیجنگ :گزشتہ سال 13اگست کو، چین کے صوبہ ہوبے کی شیاوچینگ کاؤنٹی کے سول افیئرز بیورو کے ملازم چینگ زو ہینگ کو تخفیف غربت ڈیٹا مانیٹرنگ پلیٹ فارم کا جائزہ لیتے ہوئے گانگ بین گاؤں میں کم آمدنی والے کسان ژانگ چوان (فرضی نام) کے خاندان کے 200,000 یوآن سے زیادہ کے طبی اخراجات کا معلوم ہوا۔ یہ رقم مقامی دیہی باشندوں کی سالانہ فی کس قابل تصرف آمدنی سے کہیں زیادہ تھی، جس کی وجہ سے پلیٹ فارم نے الرٹ جاری کیا۔ چینگ نے فوراً مقامی سول افیئرز آفس کے عملے کے ساتھ رابطہ کیا اور ژانگ کے گھر جا کر صورت حال کا جائزہ لیا۔ بیماری کی وجہ سے مشکلات کی تصدیق کے بعد، عملے نے فوری طور پر ژانگ کے لیے عارضی امداد کے طور پر 4,900 یوآن کی درخواست کی۔ کم آمدنی والے خاندان کے طور پر، ژانگ کے طبی اخراجات کو بنیادی صحت انشورنس اور سنگین بیماریوں کی انشورنس کے بعد طبی امداد کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا۔

جلد ہی، ژانگ کو طبی امداد کی رقوم موصول ہوئی، اور ان کے تین زیر تعلیم بچوں کو تعلیمی امداد بھی ملی، جس سے یقینی بنایا گیا کہ ان کا خاندان بیماری کی وجہ سے غربت کا شکار نہ ہو۔ 8 مارچ کو، چین کی 14ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے اجلاس کے دوران “منسٹرز کوریڈور” کے دوسرے سیشن میں،وزیر برائے زراعت اور دیہی امور ہان جون نے انسداد غربت کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ 2020 میں غربت کے خلاف جنگ جیتنے کے بعد، مرکزی حکومت نے 2021 سے 2025 تک کے لیے پانچ سالہ عبوری دور مقرر کیا ہے تاکہ غربت کے خلاف کامیابیوں کو مضبوط کیا جا سکے اور اسے دیہی احیا کے عمل کے ساتھ مؤثر طریقے سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔

وزارت زراعت ہر سال غربت کے خطرے سے دوچار گروہوں کی نگرانی کرتی ہے، انہیں تین زمروں (غربت سے نجات پانے والے غیر مستحکم گھرانے، غربت سے قریبی دوچار گھرانے، اور اچانک سنگین مشکلات کا شکار گھرانے) میں تقسیم کیا گیا ہے، اور بگ ڈیٹا پر مبنی پلیٹ فارم کے ذریعے نشاندہی شدہ گھرانوں کو درست امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ہان نے اس بات پر زور دیا کہ دیہی احیا جدید سوشلسٹ ملک کی ہمہ جہت تعمیر کے لئے ایک اہم تزویراتی کام ہے ، اور غربت کے خاتمے کی کامیابیوں کو مستحکم اور وسیع کرنا دیہی احیا کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہمیں زراعت اور دیہی علاقوں کی ترجیحی ترقی، شہری اور دیہی علاقوں کی مربوط ترقی، دیہی اصلاحات کو گہرا کرنے اور دیہی احیا کے ثمرات سے زیادہ سے زیادہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کی ضرورت ہے۔چین کی غربت کے خلاف جنگ کی سب سے نمایاں خصوصیت سوشلسٹ نظام کی انسانی ہمدردی ہے۔ اور اس جدوجہد کی سب سے متاثر کن کہانی، غربت کے خاتمے کے سفر میں “کسی کو بھی پیچھے نہ چھوڑنا” کے مقدس وعدے کی تکمیل سے رقم کی گئی ہے۔ چین کی غربت کے خلاف جدوجہد نے انسانی ترقی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نیا ماڈل پیش کیا ہے؛ اور اس کے ساتھ ساتھ دیہی ترقی کی حکمت عملی، تہذیب کی ترقی کے گہرے مفہوم کو واضح کرتی ہے، جس کے ذریعے چین صنعتی عمل میں شہری اور دیہی تعلقات کا ایک نیا ماڈل لکھ رہی ہے، “ترقیاتی اقدامات سے غربت کے خاتمے” اور “باٹم لائن کی ضمانت ” کے دوہرے محرک کے ساتھ، غربت میں کمی کا پائیدار راستہ تلاش کیا گیا ہے، اور سوشلسٹ نظام کی برتریوں کے ذریعے عوام کے ذریعہ معاش کی بنیاد کو مضبوط کیا گیا ہے۔

یہ بھی مضبوطی سے ثابت کیا گیا ہے کہ سوشلزم نہ صرف معاشی معجزات پیدا کر سکتا ہے، بلکہ انسانی تہذیب کی ایک نئی شکل بھی پروان چڑھا سکتا ہے۔ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام میں رائج سوشل ڈارونازم کے برعکس ، سوشلزم کا بنیادی خیال یہ ہے کہ ریاست اور سماج سب کے لئے بقا کی نچلی حد کو بڑھانے کے لئے مل کر کام کریں ، اور یہ کہ ہر فرد اپنی زندگی کی بالائی حد کو بڑھانے کی کوشش کرتا ہے ، اور اگر وہ ناکام ہوجاتا ہے تو ، ریاست کی طرف سے فراہم کردہ عوامی خدمات اس کی بنیادی روزی روٹی کی ضمانت دیتی ہیں اور ، جہاں تک ممکن ہو ، اسے ” ایک بار پھر راستے پر واپس آنے” کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ یقیناً ایسا بیانیہ سوشلسٹ نظریے کے گہرے مفہوم کو مکمل طور پر بیان نہیں کر سکتا، لیکن جب لوگ چین میں غربت کے خاتمے کے شاندار عمل کا مشاہدہ کرتے ہیں، تو وہ واقعی اس سادہ جملے کے پیچھے طاقتور روحانی قوت کو محسوس کر سکتے ہیں: “کسی کو بھی پیچھے نہ چھوڑنا”! یہ سوشلسٹ نظام کے روشن ترین آئیڈیلزم اور انسان دوست گرم جوشی کا واضح اظہار ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: غربت کے خاتمے غربت کے خلاف کیا گیا ہے دیہی احیا اور دیہی کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستان معاملے پر نریندر مودی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے، راہل گاندھی

کانگریس لیڈر نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جبکہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بار بار جنگ بندی کے دعووں اور طیاروں کے نقصان پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتا اور پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ جنگ بندی کا اعلان ٹرمپ نے کیا تھا، ہم حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے۔ انہوں نے کہا "یہ صرف جنگ بندی کی بات نہیں ہے۔ دفاع، دفاعی پیداوار اور آپریشن سندور سے متعلق کئی بڑے ایشوز ہیں جن پر ہم بات کرنا چاہیں گے، حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں، پورا ملک جانتا ہے"۔

راہل گاندھی نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جب کہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "انہوں نے ہماری خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے، آپ انگلیوں پر بھی نہیں گن سکتے کہ کتنے ممالک نے ہمارا ساتھ دیا، کسی نے ہماری حمایت نہیں کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت پر تجارتی معاہدے روکنے کا دباؤ ڈال کر جنگ بندی کرائی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے کہنے پر بھارت اور پاکستان ایک ایسی جنگ روکنے پر متفق ہوئے جو ممکنہ طور پر ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی۔

اس سے قبل کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ٹرمپ کے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کرنے کے دعووں کی تردید کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے گزشتہ 73 دنوں میں 25 مرتبہ جنگ بندی کے دعوے کو دہرایا ہے، لیکن ملک کے وزیراعظم مکمل طور پر خاموش ہیں، ان کے پاس صرف بیرون ملک دورے کرنے اور ملک کے جمہوری اداروں کو غیر مستحکم کرنے کا وقت ہے۔

متعلقہ مضامین

  •   خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لیےعدالت آئیں : چیف جسٹس
  • بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
  • بی ایم ڈبلیوگاڑیوں کے خریداروں کے لیے خوشخبری! قیمتوں میں لاکھوں کی کمی
  • گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ
  • ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • پاکستان معاملے پر نریندر مودی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے، راہل گاندھی
  • کتے خواب میں اپنے مالکان کو دیکھتے ہیں، ماہر نفسیات کا دعویٰ
  • ارشاد بھٹی کی تحقیقات ہوں تو ان کا کھرا بھی جنرل فیض حمید سے ہی جا کر ملے گا: جاوید لطیف 
  • چین کے دیہی علاقوں میں لاجسٹکس انڈسٹری کی تخلیقی ترقی: دیہی احیاء کا بہترین ماڈل