چیمپئنز ٹرافی کی اختتامی تقریب میں پی سی بی حکام کو نہ بلانے پر بورڈ ناخوش، آئی سی سی کے سامنے معاملہ اٹھایا جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز

دبئی (سب نیوز )آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی اختتامی تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام کو نہ بلانے پر بورڈ ناخوش ہے جس پر آئی سی سی سے احتجاج کا فیصلہ کرلیا اور معاملے پر آئی سی سی سے وضاحت مانگی جائے گی۔دبئی میں کھیلے گئے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل ختم ہونے پر ٹرافی اور دوسرے ایوارڈز دینے کی تقریب ہوئی جس میں آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ، بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر راجربینی، سیکرٹری بی سی بی آئی اور نیوزی لیند کرکٹ بورڈ کے راجر ٹوز موجود تھے۔

حیران کن طور پر میزبان پی سی بی کے نمائندے کو آئی سی سی نے مدعو نہیں کیا تھا۔ذرائع کے مطابق پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سمیر احمد سید وہاں موجود تھے لیکن آئی سی سی نے ان کو اس تقریب میں مدعو نہیں کیا۔ایونٹ کی اختتامی تقریب میں پی سی بی حکام کو نہ بلانے پر بورڈ نے اظہار ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے آئی سی سی سے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ سمیر احمد سید کو اسٹیج پر نہ بلانا سمجھ سے بالاتر ہے، چیئرمین پی سی بی کی مصروفیت کی باعث سمیرسید نے نمائندگی کی۔پی سی بی حکام اس حوالے سے باقاعدہ طور پر آئی سی سی کو خط لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ان سے وضاحت مانگی جائے کہ میزبان بورڈ کو نظر انداز کیوں کیا گیا۔پی سی بی سربراہ محسن نقوی کی فائنل پر عدم دستیابی کے بارے میں آئی سی سی کو آگاہ کر دیا گیا تھا کہ سمیر احمد سید فائنل پر پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

اختتامی تقریب میں اسٹیج پر کس کو مدعو کرنا ہے، اس کا فیصلہ آئی سی سی حکام نے ہی کرنا ہوتا ہے۔ماضی میں آئی سی سی ایونٹس پر میزبان ملک کی اسٹیج پر نمائندگی ہمیشہ ہوتی رہی ہے مگر حیران کن طور پر دبئی میں اس روایت کی پاسداری نہیں کی گئی جس پر پی سی بی حکام کے ساتھ کرکٹ فینز بھی آئی سی سی کے اس رویے پر سخت ناراض ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: حکام کو نہ بلانے پر بورڈ کی اختتامی تقریب میں پی سی بی حکام آئی سی سی کے

پڑھیں:

صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے

ملک میں نئے صوبوں کے قیام کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور اسی تناظر میں وفاقی وزیر مواصلات اور صدر استحکام پاکستان پارٹی، عبدالعلیم خان نے صوبوں کی تقسیم کا نیا فارمولا پیش کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور ترقیاتی ضروریات کے پیش نظر نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ چار صوبوں کو تین تین انتظامی حصوں میں تقسیم کیا جائے گا اور ہر حصے کے ساتھ موجودہ صوبے کے نام کے ساتھ “نارتھ”، “سینٹرل” اور “ساؤتھ” کا اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے صوبے ملک کی تقسیم کا باعث نہیں بنیں گے بلکہ قومی یکجہتی کو مضبوط، معیشت کو مستحکم اور علاقائی ترقی کو متوازن کریں گے۔ اس انتظامی تقسیم کا مقصد عوامی مسائل کو ان کی دہلیز تک پہنچانا اور اداروں کو زیادہ موثر بنانا ہے۔
عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نئے صوبوں کی بات صرف سیاست اور نعروں تک محدود رہی، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ باہمی مشاورت اور سنجیدگی کے ساتھ اس وژن کو حقیقت میں بدلا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • خیبرپختونخوا میں کرکٹ کا زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے، شعیب ملک
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • پی ایچ ایف صدر کی منظوری کے بعد کانگریس اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب
  • شریاس ایّر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
  • چیئرمین کل مسالک علماء بورڈ مولانا عاصم مخدوم کی اٹلی میں پوپ لیو سے ملاقات
  • کرکٹ آسٹریلیا کا بگ بیش لیگ کی نجکاری کا فیصلہ