چین، چودہویں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی کا تیسرا اجلاس ختم
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
بیجنگ :چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی چودہویں قومی کمیٹی کا تیسرا اجلاس اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے ساتھ کامیابی سے پیر کے روز عظیم عوامی ہال میں ختم ہوا ۔
شی جن پھنگ اور دیگر پارٹی اور ریاستی رہنماؤں نے اختتامی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں تمام شریک اکائیوں اور سی پی پی سی سی کے مندوبین پر زور دیا گیا کہ وہ چین کے صدر شی جن پھنگ کے ساتھ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے گرد زیادہ قریب اور متحد ہوں، عمدہ روایات کو آگے بڑھائیں، سیاسی ذمہ داریوں کو ادا کریں ، نئے دور میں سی پی پی سی سی کاز کی مسلسل ترقی کو فروغ دیں، اور چینی طرز کی جدیدیت کو آگے بڑھانے میں مزید نیا کردار ادا کریں۔
اجلاس کی صدارت چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے چیئرمین وانگ ہو ننگ نے کی۔ وانگ ہو ننگ نے اعلان کیا کہ چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی چودہویں قومی کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں 2,154 مندوبین میں سے 2,082 نے شرکت کی اور مطلوبہ تعداد مکمل ہوئی ۔ اپنی تقریر میں وانگ ہو ننگ نے کہا کہ ہمیں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مجموعی قیادت کو غیرمتزلزل طریقے سے برقرار رکھنا چاہیے، سوشلسٹ مشاورتی جمہوریت اور ایک خصوصی مشاورتی ادارے کے لیے ایک اہم چینل کے طور پر سی پی پی سی سی کا کردار بہتر طریقے سے ادا کرنا چاہیے، اور سیاسی مشاورت، جمہوری نگرانی اور سیاسی امور اور فیصلہ سازی میں شرکت کے معیار کو مسلسل بہتر بنانا چاہیے۔اجلاس میں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی کی قائمہ کمیٹی کی ورک رپورٹ، گزشتہ سالانہ اجلاس کے بعد سے سامنے آنے والی تجاویز کی عمل درآمد رپورٹ، نئی تجاویز کے جائزے سے متعلق رپورٹ اور 14 ویں سی پی پی سی سی قومی کمیٹی کے تیسرے اجلاس سے متعلق سیاسی قرارداد کی منظوری دی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سی پی پی سی سی قومی کمیٹی اجلاس میں کمیٹی کے
پڑھیں:
چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
---فائل فوٹوچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.5 لاکھ ٹن کس میکانزم کے تحت ایکسپورٹ کی گئی؟
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔