اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 مارچ ۔2025 )پاکستان اور ملائیشیا نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے معاہدے کا فیصلہ کیا ہے معاہدے کے بعد ملائیشیا میں قید پاکستانی قید باقی سزا پاکستان کاٹ سکیں گے رپورٹ کے مطابق ملائیشیا نے معاہدے کا مسودہ پاکستانی حکام کے ساتھ شیئر کردیا معاہدے کے نتیجے میں پاکستانی قیدیوں کے قانونی اور انسانی حقوق سے متعلق خدشات دور ہوں گے.

وزارت سمندر پار پاکستانیز کی دستاویز کے مطابق معاہدے کے بعد پاکستانی قیدی پاکستان آکر اپنے اہلخانہ سے مل سکیں گے اس وقت 384 پاکستانی ملائیشیا کی مختلف جیلوں میں قید ہیں .

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق پاکستانی قیدی قتل، جنسی جرائم، انسانی اسمگلنگ اور توہین کے جرائم، خطرناک منشیات رکھنے، امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی، چوری اور دیگر وارداتوں کے الزام میں قید ہیں دستاویز کے مطابق ملائیشیا میں ملازمت کے لیے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا ہے، 3 سالوں میں ایک لاکھ 25 ہزار پاکستانی ملازمت کے لیے ملائیشیا گئے.

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں ملائیشیا ملازمت کے لیے جانے والوں کی تعداد 25 ہزار تھی، 2023 میں ملائیشیا پاکستانی انسانی وسائل کے حوالے سے پانچواں بڑا ملک رہا جبکہ 2025 میں ملازمت کے لیے ملائیشیا جانے والوں کی تعداد ایک لاکھ 50 ہزار ہوگئی. دستاویز کے مطابق ملائیشیا میں کام کرنے والے 98 فیصد پاکستانی جنرل ورکر کے طور پر کام کر رہے ہیں، پاکستانی تعمیرات، مینوفیکچرنگ، پلانٹیشن اور زراعت کے شعبے میں کام کر رہے ہیں دستاویز کے مطابق ملائیشین وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے دوران اسکلڈ مین پاور کی برآمد پر اتفاق ہوا تھا، پاکستانی ہائی کمیشن ہنر مند پاکستانیوں کے لیے ملائیشیا میں ملازمتوں کے مواقع کے لیے کام کر رہا ہے.

دستاویز کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے ملائیشیا نے پاکستانی نرسوں کی بھرتی شروع کردی ہے اوورسیز ایمپلائمنٹ کوآپریشن (او ای سی) کے ذریعے ملائیشیا میں پاکستانی نرسوں کو ملازمتوں کے مواقع مل رہے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دستاویز کے مطابق ملازمت کے لیے ملائیشیا میں پاکستانی قید

پڑھیں:

عیدالاضحیٰ، صدر آزاد کشمیر کا قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کرنےکا فیصلہ

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر آزاد کشمیر کے عبوری آئین 1974ء کے آرٹیکل 10 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے آزاد کشمیر کی جیلوں میں مقید قیدیوں (ماسوائے دہشتگردی و سنگین جرائم) کی سزا میں 60 دن کی خصوصی نرمی کی منظوری صادر فرمائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر کے عبوری آئین 1974ء کے آرٹیکل 10 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کی جیلوں میں مقید، قیدیوں (ماسوائے دہشتگردی و سنگین جرائم) کی سزا میں 60 دن کی خصوصی نرمی کی منظوری صادر فرمائی ہے تاکہ اس رعایت سے مستفید ہونے والے قیدی اپنے اہل و عیال کے ساتھ عید منا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • شملہ معاہدے کی منسوخی کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، دفتر خارجہ
  • بھارت نےسندھ طاس معاہدے کوبطور ہتھیار استعمال کیا،وزیراعظم
  • بلاول بھٹو کے وفد کی کارکردگی کی دنیا معترف
  • عیدالاضحیٰ، صدر آزاد کشمیر کا قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کرنے کا فیصلہ
  • عیدالاضحیٰ، صدر آزاد کشمیر کا قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کرنےکا فیصلہ
  • پانی کا بحران علاقائی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، مقررین کا کامسٹیک میں سیمینار سے خطاب
  • ملک میں گدھوں کی تعداد میں اضافہ، پاکستان میں مویشیوں کی کل تعداد کتنی ہوگئی؟
  • محکمہ جنگلی حیات میں افسران کے تقرر و تبادلے
  • زلزلے کے بعد قیدیوں کو باہر نکالنا غلط فیصلہ تھا، ذمے داروں کو سزا ملے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • زلزلے کے بعد قیدیوں کو باہر نکالنا غلط فیصلہ تھا، ذمے داروں کو سزا ملے گی،   وزیراعلیٰ سندھ