امریکی آئل ٹینکر اور پرتگالی بحری جہاز میں خوفناک تصادم، 32 افراد ہلاک، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
تصادم کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیم بھیج دی گئی، جس میں لائف بوٹس اور ایک کوسٹ گارڈ ہیلی کاپٹر شامل ہے۔ امدادی کاموں کے دوران حادثے کی جگہ سے 32 لاشیں ملی ہیں، جنکی شناخت کا عمل جا رہی ہے جبکہ کچھ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یارکشائر کے ساحل سے دور شمالی سمندر میں امریکی پرچم والے آئل ٹینکر اور کنٹینرز سے لدا پرتگالی بحری جہاز آپس میں ٹکرا گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ شمال مشرقی قصبے ویدرنسی کے قریب ہمبر ایسٹوری میں صبح 10 بجے سے کچھ پہلے پیش آیا۔ حادثے کا شکار ہونے والے آئل ٹینکر کا نام اسٹینا امیکولیٹ ہے اور اس پر امریکی پرچم لہرا رہا تھا جبکہ بحری جہاز کا نام سولونگ تھا اور اس پر پرتگالی پرچم لہرا رہا تھا۔ تصادم کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیم بھیج دی گئی، جس میں لائف بوٹس اور ایک کوسٹ گارڈ ہیلی کاپٹر شامل ہے۔
 
 امدادی کاموں کے دوران حادثے کی جگہ سے 32 لاشیں ملی ہیں، جن کی شناخت کا عمل جا رہی ہے جبکہ کچھ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ آئل ٹینکر اسٹینا امیکولیٹ کی ملکیت رکھنے والی کمپنی نے بتایا کہ تمام عملہ محفوظ ہے، تاہم انھوں نے حادثے کی وجہ اور نوعیت پر تبصرے سے گزیر کیا۔ بحری جہاز کی ملکیت رکھنے والے ادارے نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بحری جہاز
پڑھیں:
بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی
بھارت (ویب ڈیسک) جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں ایک ہندو مندر میں زائرین کے ہجوم کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 9 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔خبر رساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان نے بتایا کہ یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا، جب زئراین سری کاکولم شہر کے سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں مند ایکادشی (ہندو مذہب میں مبارک دن) کے موقع پر بڑی تعداد میں ایک ساتھ داخل ہوئے۔پون کلیان نے اپنے بیان میں کہا کہ افسوسناک واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ مندر نجی افراد کے زیرِ انتظام تھا، نائب وزیراعلیٰ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9 ہے۔
آندھرا پردیش کے گورنر ایس۔ عبدالنذیر نے بھگدڑ میں 9 یاتریوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ریاستی وزیر انم راما نارائنا ریڈی نے بتایا کہ تقریبا 25 ہزار زائرئن مندر میں جمع ہوگئے تھے، جبکہ مندر کی گنجائش صرف 2 ہزار افراد کی تھی، جس کے باعث یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، ضلعی حکام کو زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ضلع سری کاکولم کے کلیکٹر اور مجسٹریٹ سواپنل دنکر پنڈکر کے مطابق اب تک 18 زخمیوں کی اطلاع ملی ہے، جن میں سے 2 کی حالت نازک ہے۔وزیرِاعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں اعلان کیا کہ حکومت ہلاک شدگان کے لواحقین کو 2300 ڈالر (تقریبا 6 لاکھ 40 ہزار بھارتی روپے) اور زخمیوں کو 570 ڈالر ( تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے) بطور معاوضہ ادا کرے گی۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑے مذہبی اجتماعات اور میلوں میں بھگدڑ کے واقعات عام ہیں، ستمبر میں تمل ناڈو میں ایک مشہور اداکار سے سیاست دان بننے والے وِجے تھلاپتی کی انتخابی ریلی میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک ہوئے تھے۔جون میں ساحلی ریاست اوڈیشا میں ایک ہندو تہوار کے دوران اچانک ہجوم بڑھ جانے سے بھگدڑ مچی تھی، جس میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، گزشتہ ماہ مغربی ریاست گوا میں مشہور ’آگ پر چلنے‘ کی مذہبی رسم کے دوران ہزاروں افراد کے جمع ہونے سے 6 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے تھے۔جنوری میں شمالی شہر پریاگ راج میں ہندوؤں کے مذہبی کمبھ میلے کے دوران صبح سویرے ہونے والی بھگدڑ میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔