رمضان میںبے حیائی برداشت نہیں، ملوث افراد کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چائے، میر واعظ عمر فاروق

مقامی روایات اور مذہبی اقدار کو نظر انداز کیا گیا ہے،سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا اظہار ناراضی

مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ میں رمضان کے مقدس مہینے کے دوران ایک فیشن شو کے انعقاد پر سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاہے کہ جو تصاویر اور ویڈیوز میں نے دیکھی ہیں، ان میں مقامی روایات اور مذہبی اقدار کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے، وہ بھی رمضان جیسے مقدس مہینے میں، عوام کے صدمے اور غصے کو میں مکمل طور پر سمجھتا ہوں۔انہوںنے بتایاکہ 24 گھنٹوں میں مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے اور اس سلسلے میں سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔سرینگر کی جامع مسجد کے خطیب اور حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے اس فیشن شو کو شرم ناک اور ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان جیسے مقدس مہینے میں ایک فحش فیشن شو کا انعقاد کیا گیا، جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، یہ وادی کی صوفیانہ اور مذہبی اقدار کے سراسر خلاف ہے۔میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ اس بے حیائی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس میں ملوث افراد کو فوری طور پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔دوسری جانب صارفین نے اس تقریب کے منتظمین اور حکومتی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان جیسے مقدس مہینے میں ایسی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے 2 مشتبہ عسکریت پسندوں کے گھر دھماکے سے اڑا دیے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے 2 مشتبہ عسکریت پسندوں کے اہل خانہ کے گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا، بھارت کا الزام ہے کہ دونوں ایک ایسے گروہ میں شامل ہیں، جس نے دہائیوں میں متعدد مہلک ترین حملے کیے ہیں۔

نجی اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ مقامی پولیس حملہ آوروں پر ’پاکستانی عسکریت پسند تنظیموں‘ سے منسلک ہونے کا الزام عائد کرتی ہے، لیکن ان دونوں گھروں کو مسمار کرنا اس دعوے کے برعکس لگتا ہے۔

بھارتی حکام نے مطلوب پوسٹر جاری کیے، جن میں 3 افراد کے خاکے ہیں، جن کی شناخت بھارتی شہری عادل حسین ٹھوکر ، علی بھائی اور ہاشم موسیٰ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

تاہم خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے خبر دی کہ پولیس ایک اور بھارتی شہری آصف شیخ کو بھی تلاش کر رہی ہے، ایک افسر اور مطلوب شہریوں کے رشتہ داروں نے بتایا کہ حملے کے بعد قریبی اہل خانہ کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔

آصف شیخ کی بہن یاسمینہ نے کہا کہ فوجیوں نے جمعرات سے جمعہ تک جنوبی ترال کے علاقے میں واقع گھر کے آس پاس کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

یاسمینہ نے صرف ایک نام بتاتے ہوئے بتایا کہ ’ایک فوجی ہمارے گھر کے احاطے کی دیوار پر چڑھ گیا، اور تھوڑی دیر بعد واپس چلا گیا تھا، تاہم کچھ ہی دیر بعد، ایک بڑے خوفناک دھماکے سے ہمارا گھر گر گیا۔

انہوں نے کہا کہ گھر کی ہر چیز تباہ ہو چکی ہے، اور اس وقت اندر کوئی نہیں تھا۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ فوجیوں نے جمعہ کی علی الصبح پڑوسی بجبہاڑہ علاقے میں ٹھوکر کے خاندانی گھر کو بھی اسی طرح تباہ کر دیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ اس نامعلوم گروپ کا حصہ تھے، جسے بھارتی میڈیا ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ یعنی مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) کے نام سے پکارتا ہے۔

ایک پولیس انٹیلی جنس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ دونوں عسکریت پسند 3 سے 4 سال سے سرگرم ہیں اور ٹی آر ایف کا حصہ ہیں۔

افسر نے مزید کہا کہ وہ مطلوب عسکریت پسند ہیں، جو پہلے بھی سیکورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث رہے ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے 2 مشتبہ عسکریت پسندوں کے گھر دھماکے سے اڑا دیے
  • مقبوضہ کشمیر میں چھوٹا افغانستان
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • بھارت کے خلاف کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے
  • بھارت اس وقت آبی جارحیت پر اترا ہوا ہے، مشعال ملک
  • فیشن ڈیزائنر نومی انصاری 1.25 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں گرفتار،تفتیش شروع
  • مقبوضہ کشمیر، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے حالات غیر مستحکم
  • عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کیخلاف سوا ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کا مقدمہ درج
  • مقبوضہ کشمیر کی عوام نے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کر دیا، شدید نعرے بازی
  • مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کر دیا، شدید نعرے بازی