وائٹ ہاؤس میں تلخ کلامی پر زیلنسکی نے ٹرمپ سے معافی مانگ لی، امریکی مندوب کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی مندوب اسٹیو وٹکوف نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے اوول آفس میں تلخ کلامی پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی ہے۔
اسٹیو وٹکوف کے مطابق، زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خط بھیج کر معذرت کی، جس میں انہوں نے وائٹ ہاؤس میں پیش آئے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔
وائٹ ہاؤس میں اس تلخ ملاقات کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے سخت موقف اپناتے ہوئے کہا تھا کہ زیلنسکی کو ہوش میں آنا ہوگا، اگر وہ مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہوتے تو یوکرین کی قیادت کسی اور کو کرنی چاہیے۔
رپورٹس کے مطابق، یوکرینی صدر کی معذرت کے بعد امریکی خصوصی مندوب اسٹیو وٹکوف جلد ماسکو کا دورہ کریں گے، جہاں وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔ تاہم، اس دورے کی حتمی تاریخ کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔
چند روز قبل اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ملاقات تلخ جملوں کے تبادلے میں بدل گئی تھی۔ ناراض ہو کر ٹرمپ نے زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس سے نکل جانے کا کہہ دیا تھا اور بیان دیا تھا کہ زیلنسکی امن کے لیے تیار نہیں، جب وہ تیار ہوں گے تب ہی وہ واپس آ سکتے ہیں۔
اس واقعے کے بعد زیلنسکی نے پہلے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا اور کہا تھا کہ جو کچھ وائٹ ہاؤس میں ہوا وہ اچھا نہیں تھا، اور وہ دوبارہ وہاں جانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ تاہم، اب ان کی معذرت نے امریکا اور یوکرین کے تعلقات میں نئی پیش رفت کے امکانات پیدا کر دیے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی نے
پڑھیں:
پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(سب نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، جبکہ امریکہ واحد بڑی طاقت ہے جو ان تجربات سے باز ہے۔
امریکی ٹی وی پروگرام 60منٹس کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پینٹاگون کو فوری طور پر ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ان کے بقول، شمالی کوریا، پاکستان اور دیگر ممالک ایٹمی تجربات کر رہے ہیں مگر وہ اس کا اعلان نہیں کرتے۔ان بیانات سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ آیا امریکہ 1992 کے بعد پہلی مرتبہ نیا ایٹمی تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کے پاس اتنا بڑا ایٹمی ذخیرہ ہے جو دنیا کو 150مرتبہ تباہ کر سکتا ہے، لیکن اس کے باوجود ایٹمی تجربات ضروری ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ یہ ہتھیار کام کیسے کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روس اور چین تجربات کر رہے ہیں مگر خاموشی سے،ہم واحد ملک ہیں جو نہیں کرتے، اور میں یہ نہیں چاہتا کہ ہم واحد ملک رہیں جو تجربات نہ کرے۔
ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ امریکہ زیادہ شفاف طریقے سے کام کرتا ہے۔ ان کے بقول، ہم کھلا معاشرہ ہیں، ہم سب کچھ عوام کے سامنے رکھتے ہیں۔ اگر دوسرے ممالک تجربات کر رہے ہیں تو ہمیں بھی کرنے ہوں گے۔ماہرین کے مطابق ٹرمپ کے یہ بیانات امریکہ کی ایٹمی عدم پھیلاو پالیسی پر سوال اٹھاتے ہیں اور اگر امریکہ نے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کیے تو یہ بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی امن کوششوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے انسداد دہشت گردی عدالت سے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس اسلام آباد پولیس اہلکار تشدد کیس: ملزم عاقب نعیم 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے، غزہ کی صورتحال پر اہم اجلاس میں شریک ہونگےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم