پریانکا چوپڑا نے ہدایتکار کی کونسی حرکت پر فلم کرنے سے انکار کردیا تھا؟ والدہ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بالی ووڈ اور ہالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کی والدہ مدھو چوپڑا نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی بیٹی نے ہدایتکار کی ایک ڈیمانڈ پر فلم کرنے سے صاف انکار کردیا تھا۔
حال ہی میں ایک انٹرویو میں مدھو چوپرا کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کو لے کر بےحد حساس تھیں اور کبھی اسے فلم کے سیٹ پر یا کسی آفس میں اکیلا نہیں چھوڑتی تھیں۔
مدھو نے بتایا کہ پریانکا ہمیشہ فوری فیصلہ لیتی ہے اور چاہے اسے فلم سے ہاتھ دھونا پڑے مگر وہ اپنے اصولوں پر کام کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔ پریانکا کی والدہ نے ماضی کے ایک واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ پریانکا نے ایک ہدایتکار کی فلم کرنے سے صرف اس لئے انکار کردیا تھا کہ وہ ہدایتکار اسے میرے سامنے نہیں بلکہ اکیلے میں فلم پڑھ کر سنانا چاہتا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Priyanka (@priyankachopra)
مدھو چوپڑا نے بتایا کہ پریانکا نے اس ہدایتکار کو کہا کہ اگر آپ میری ماں کے سامنے مجھے فلم کی کہانی نہیں سُنا سکتے تو میں آپ کیلئے فلم نہیں کر سکتی۔
اداکارہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہم نے سن رکھا تھا کہ یہ جگہ اچھی نہیں ہے اس لئے اپنی اکلوتی بیٹی کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑا اور ہر وقت اس کے ساتھ کسی چڑیل کی طرح چپکی رہی کوئی ہم کوئی چانس نہیں لے سکتے تھے۔
مدھو چوپڑا نے اس سبق کو بھی یاد کیا جو انہوں نے پریانکا کو اپنی قدر کرنے کے بارے میں سکھایا رکھا تھا۔ ’میں اسے ہمیشہ کہتی تھی کہ اگر تم چونّی (25 پیسہ) کی طرح برتاؤ کرو گی تو لوگ تمہیں اس طرح ہی دیکھیں گے۔ اپنے آپ کو ایک روپیہ بنالو تو لوگ بھی تمہاری ویسی ہی قدر کریں گے اور تمہیں کبھی ردی کی طرح نہیں سمجھیں گے‘۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف
بھارت میں مذہب کے نام پر فراڈ کا خوفناک انکشاف ہوا ہے جہاں ایودھیا رام مندر کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جعلی ویب سائٹ کے ذریعے "پرساد" کی ترسیل کا جھانسہ دیا گیا، امریکی پروفیسر کے نام پر بھارتی شہریوں کو لوٹ لیا گیا۔
بھارت میں عقیدت کو تجارت میں بدلنے والا نیٹ ورک سرگرم ہے، کروڑوں روپے کی رقم صرف جعلی ترسیل پر خرچ ہوئی۔
ہندوؤں کے مقدس موقع پر فراڈ کو روکنے میں بھارتی سائبر سیکیورٹی ناکام رہی، رام مندر کی تقریب شاندار رہی مگر پردے کے پیچھے مالی گھپلے کیے جاتے رہے۔
بھارتی عوام کو لوٹ لیا گیا، مودی سرکار نے زبان سی لی، بھارت میں مذہب کے نام پر فریب کا بازار گرم رہا اور حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔
یہ سب اُس وقت ہوا جب پورے بھارت کی نظریں رام مندر پر تھیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا مودی سرکار صرف مذہبی جذبات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے؟ کیا عوام کی حفاظت مودی کی ترجیح نہیں؟ مذہبی عقیدت کو دھوکہ بنانے کا ذمہ دار کون ہے؟
رام کے نام پر فراڈ، مودی حکومت کی خاموشی کیوں؟ کیا بھارتی ریاست عوام کی عقیدت کی محافظ ہے یا مجرم؟
عقیدت اور دھوکہ، مودی کا نیا سیاسی ہتھیار بن چکا، بھارت میں آج نہ دیوی محفوظ ہے نہ درشن ، ہر مقدس موقع اب ایک نیا فراڈ بن کر سامنے آ رہا ہے۔
مودی کے 'نئے بھارت' میں عقیدت مندوں کی جیبیں خالی اور مذہب کے بیوپاری مالامال ہو رہے ہیں۔
سوال یہ نہیں کہ یہ سب کیسے ہوا، سوال یہ ہے کہ کس کے اشارے پر ہوا؟