رجب بٹ کے مسائل کے پیچھے کونسی مشہور شخصیت ہے؟ ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے ساتھی ٹک ٹاکر رجب بٹ کے مسائل کی وجہ کا انکشاف کردیا۔
ماضی میں مختلف اسکینڈلز اور ترک اداکار انگین التان سے جڑے متنازع معاملات کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ رجب بٹ کے مسائل کے پیچھے ایک مشہور شخصیت کا ہاتھ ہے،
کاشف ضمیر نے کہا کہ رجب بٹ اب ایک بڑا نام بن چکا ہے اور اسے کافی شہرت حاصل ہوئی ہے، جسے بعض لوگ برداشت نہیں کر پا رہے۔ ان کے مطابق حسد کی وجہ سے رجب بٹ کی پرانی ویڈیوز کو وائرل کر کے اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے رجب بٹ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ویڈیوز میں محتاط انداز اختیار کریں کیونکہ ان کی باتوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جاتا ہے جس سے وہ مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
کاشف ضمیر نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کسی شخص نے، جو فہد مصطفیٰ کو جانتا ہے، انہیں بتایا کہ رجب بٹ پر دائر قانونی مقدمات کے پیچھے فہد مصطفیٰ کا ہاتھ ہے، اور اس حوالے سے اسے شواہد بھی دکھائے گئے۔
تاہم کاشف ضمیر نے یہ شواہد پروگرام میں ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔ ٹک ٹاکر کے اس دعوے نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ صارفین ان کے دعوے پر بےحد حیران ہیں اور اس کے شواہد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کاشف ضمیر نے ٹک ٹاکر
پڑھیں:
سلمان خان دہشت گرد قرار؟ بھارتی میڈیا کا ایک اور پروپیگنڈا
بھارتی میڈیا میں گزشتہ دنوں یہ دعویٰ گردش کرتا رہا کہ پاکستان نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔
یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب سلمان خان نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقد ہونے والے ’جوائے فورم 2025‘ کے دوران گفتگو میں بلوچستان کا حوالہ دیا تھا۔ بھارتی میڈیا نے اسی بیان کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے انہیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے فورتھ شیڈول میں شامل کر لیا ہے۔
ان رپورٹس کے مطابق ایک مبینہ سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، جس میں سلمان خان کو ’آزاد بلوچستان کا حمایتی‘ قرار دے کر فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا ذکر تھا۔ یہ نوٹیفکیشن مبینہ طور پر محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے 16 اکتوبر 2025 کو جاری ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔
تاہم جب پاکستانی میڈیا اداروں نے اس دستاویز کا بغور جائزہ لیا تو متعدد تضادات سامنے آئے۔
سب سے پہلے، اس نوٹیفکیشن کا اجرا نمبر (No. SO (Judl: II)/8 (1)/2025/ATA/5995-6018) بالکل وہی تھا جو محکمہ داخلہ بلوچستان کی ایک پہلے سے تصدیق شدہ دستاویز پر موجود تھا، جسے شالے بلوچ نامی شخص نے 21 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔
مزید تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ نوٹیفکیشن کی تاریخ 16 اکتوبر درج تھی، جب کہ سلمان خان نے جوائے فورم میں شرکت 17 اکتوبر کو کی تھی۔ اس کے علاوہ دستاویز کا فارمیٹ، فونٹس، الائنمنٹ، ولدیت کا خانہ، اور شناختی کارڈ نمبر، سب پاکستانی سرکاری معیار سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔
دستاویز میں بلوچستان کے املا میں غلطی بھی موجود تھی، اور سب سے اہم بات یہ کہ اس پر موجود دستخط بالکل ویسے ہی تھے جیسے شالے بلوچ کی شیئر کردہ اصل دستاویز پر تھے، جس سے واضح ہوا کہ یہ ڈیجیٹل ایڈیٹنگ کے ذریعے جعلی طور پر تیار کی گئی فائل تھی۔
پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع اور محکمہ داخلہ بلوچستان کے حکام نے اس نوٹیفکیشن کو من گھڑت اور جعلی قرار دیا، اور کہا کہ ایسا کوئی حکم نامہ کبھی جاری نہیں ہوا۔
دوسری جانب، سلمان خان کے اس بیان پر جسے بنیاد بنا کر شور مچایا گیا، حقیقت میں انہوں نے صرف یہ کہا تھا کہ ’’یہاں بلوچستان، افغانستان اور پاکستان سے لوگ کام کر رہے ہیں، اسی لیے فلمیں فوراً کامیاب ہو جاتی ہیں۔‘‘
یعنی یہ بات تناظر سے کاٹ کر پیش کی گئی اور اس کی بنیاد پر سیاسی رنگ دیا گیا۔
سلمان خان کو دہشت گرد قرار دینے کا دعویٰ سراسر جھوٹا ہے، اور بھارتی میڈیا نے ایک جعلی نوٹیفکیشن کو بنیاد بنا کر غلط معلومات پھیلائیں۔
TagsShowbiz News Urdu