روزہ، عبادت اور محنت: ایک کھڈی کاریگر کی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد کے ایک چھوٹے سے کونے میں کھڈی کی مخصوص آواز کے ساتھ سہیل خان اپنے ہنر کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ وہ ایک ماہر کھڈی سواتی شال کے کاریگر ہیں جو نہ صرف شالیں بلکہ روایتی طرز کے کپڑے اور قمیضیں بُننے میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔
سحری کے بعد وہ اپنے کام کی جگہ پہنچتے ہیں جہاں ہاتھوں کی محنت اور صبر کے ساتھ دھاگے آپس میں جوڑ کر ایک نئی شکل اختیار کرتے ہیں۔ روزے کی حالت میں بھی وہ اپنی لگن کو کمزور نہیں پڑنے دیتے اور گاہکوں سے خوش اخلاقی سے پیش آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسکردو کی خاتون جو جدید دور میں شالیں کھڈی پر بُنتی ہیں
کام کے دوران جب اذان کی آواز گونجتی ہے تو وہ فوری طور پر اپنے ہاتھ روک دیتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں اور تلاوتِ قرآن کرتے ہیں اور پھر دوبارہ کام میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
جیسے ہی عصر کی اذان ہوتی ہے وہ کام سمیٹ کر گھر واپس جاتے ہیں جہاں افطار کی تیاری کرتے ہیں۔ سادہ کھانا کھاتے ہیں اور اپنے رب کا شکر ادا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستان سے کون سی ساڑھی بھارت جاتی ہے؟
سہیل خان جیسے محنت کش رمضان میں بھی نہ صرف اپنی روزی کماتے ہیں بلکہ عبادت، رزق اور روایات کے حسین امتزاج کو اپنی زندگی میں سموئے رکھتے ہیں۔ ان کا روزہ صبر، شکر اور محنت کی ایک لازوال مثال ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رمضان روضہ اور محنت کش کھڈی کھڈی کاریگر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روضہ اور محنت کش کرتے ہیں ہیں اور
پڑھیں:
غیرت کے نام پر قتل کا کیس، بانو بی بی کی والدہ دو روزہ ریمانڈ پر تحقیقاتی ونگ کے حوالے
کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت (ATC) نے بانو بی بی کی والدہ گل جان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر سیریئس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا ہے۔ گل جان کو ایک روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا
انگریزی روزنامے میں شائع محمد ظفر بلوچ کی خبر کے مطابق گل جان کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ قرآن پاک اٹھائے ہوئے اپنی بیٹی کے قتل کا اقرار کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔
ویڈیو میں گل جان کا کہنا تھا کہ بانو بی بی کو غیرت کے نام پر اور بلوچ قبائلی روایات کے مطابق قتل کیا گیا۔
تحقیقات کے افسر جاوید بزدار کے مطابق، گل جان نے دعویٰ کیا کہ اس واقعے میں قبائلی عمائدین کا کوئی کردار نہیں اور ان کی طرف سے کوئی غلط فیصلہ نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے خلاف ہے، پاکستان علما کونسل
یاد رہے کہ ڈیگاری کے علاقے میں تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل بانو بی بی اور احسان اللہ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں