یوکرین کا ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، ایک شخص ہلاک، درجنوں عمارتیں متاثر
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
ماسکو: یوکرین نے منگل کی صبح روسی دارالحکومت ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے، جبکہ شہر بھر میں بجلی کی بندش اور عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
روسی حکام کے مطابق، 337 ڈرونز داغے گئے جن میں سے 91 ڈرونز ماسکو ریجن کو نشانہ بنانے کے لیے بھیجے گئے۔ ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے تصدیق کی کہ یہ اب تک کا سب سے بڑا یوکرینی حملہ تھا۔ ماسکو ریجن کے گورنر آندرے وروبیوو کے مطابق، حملے کے نتیجے میں ایک شہری ہلاک جبکہ تین زخمی ہو گئے۔
حملے کے بعد روسی حکام نے ماسکو کے چاروں بڑے ایئرپورٹس پر پروازیں معطل کر دیں جبکہ یروسلاول اور نزنی نووگورود کے ایئرپورٹس کو بھی عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ رامینسکوئے ضلع میں سات سے زائد رہائشی اپارٹمنٹس کو نقصان پہنچا، جہاں سے لوگوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ اسی دوران، دومودیدوو ضلع میں ایک ریلوے اسٹیشن بھی حملے کی زد میں آیا، جہاں متعدد ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
بیلگوروڈ اور ریازان کے علاقوں میں بھی حملے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی منقطع ہو گئی۔
یوکرین کی حکومت نے ان حملوں کو روس کی جنگی حکمتِ عملی پر جوابی کارروائی قرار دیا، جبکہ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ او ایس سی ای کے سیکرٹری جنرل کے دورہ ماسکو سے عین قبل کیا گیا۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب سعودی عرب میں امریکی اور یوکرینی وفود کے درمیان امن مذاکرات ہو رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ حملے روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی عکاسی کرتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے مزید شدت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
بیروت: جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما سمیت دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر کیے گئے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں جماعت اسلامی لبنان کے رہنما حسین عطوی کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حسین عطوی لبنان سے اسرائیلی علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں ملوث تھے اور وہ حماس کے ساتھ بھی ہم آہنگی رکھتے تھے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق ایک شخص کفریاچت میں ڈرون حملے میں جاں بحق ہوا جبکہ دوسرا ہولا کے علاقے میں ایک مکان پر حملے میں جان سے گیا۔
اسرائیلی ڈرونز صبح سے ہی ان علاقوں میں پرواز کرتے رہے، جس کے بعد حملے کیے گئے۔
جماعت اسلامی لبنان نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ ان کے رہنما حسین عطوی جو کہ تنظیم کے مسلح ونگ "فجر فورسز" کے کمانڈر بھی تھے، اس حملے میں جاں بحق ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں نشانہ بنے۔ گروپ نے اسرائیل کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔
واضح رہے کہ نومبر سے لبنان میں ایک جنگ بندی معاہدہ نافذ ہے جس کی اسرائیل کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
لبنانی حکام کے مطابق سرائیل اب تک 2,763 سے زائد خلاف ورزیاں کرچکا ہے جن میں 193 افراد جاں بحق اور 485 زخمی ہو چکے ہیں۔
معاہدے کے تحت اسرائیل کو 26 جنوری تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا جو تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔
اسرائیلی افواج اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر قابض ہیں جسے لبنان اور دیگر مزاحمتی گروپ اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔