اسلام آباد ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی صاحبزادی شانزے ملک کی بریت کے خلاف اپیل دائر کر دی گئی۔ مدعی مقدمہ رفاقت علی نے اپنے وکیل طفیل شہزاد ایڈووکیٹ کے ذریعے جوڈیشل مجسٹریٹ کے 25 فروری کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 8 جون 2022 کو شانزے ملک کی گاڑی کی ٹکر سے بیٹا جان سے گیا، جس کی ایف آئی آر 19 جون 2022 کو عدالتی حکم پر درج کی گئی۔ درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ خاتون ڈرائیور نے والد کے اثر و رسوخ کا استعمال کرکے کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی اور مدعی پر راضی نامے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔اپیل میں مؤقف اپنایا گیا کہ شواہد کے برعکس اور غیر منطقی طور پر شانزے ملک کو مقدمے سے بری کیا گیا۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ بریت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر قانون کے مطابق شانزے ملک کے خلاف ٹرائل چلانے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ہائی پروفائل ہٹ اینڈ رن کیس میں شانزے ملک کو بری کر دیا تھا۔ یہ حادثہ 8 جون 2022 کو ایکسپریس وے پر سوہن پل کے قریب پیش آیا تھا، جس میں نجی فوڈ شاپ سیور فوڈز کے دو ویٹرز شکیل تنولی اور حسنین علی جاں بحق ہوگئے تھے۔جوڈیشل مجسٹریٹ عدنان یوسف نے شانزے ملک کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ استغاثہ ملزمہ کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا۔ شانزے ملک کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ پولیس کی کہانی ثانوی شواہد پر مبنی ہے اور کوئی واضح ویڈیو یا دیگر ثبوت موجود نہیں۔دوسری جانب مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ویڈیو شواہد سے واضح طور پر شانزے ملک کی شناخت ہوتی ہے، جبکہ فرانزک رپورٹ سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ گاڑی ایک خاتون چلا رہی تھی۔ وکیل صفائی نے مؤقف اپنایا کہ حادثے کے 11 دن بعد مقدمہ درج کیا گیا اور پولیس تاخیر کی وضاحت دینے میں ناکام رہی۔عدالت نے کارروائی کے دوران پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 322 (تیز رفتاری یا لاپرواہی سے گاڑی چلانے سے موت) کو حذف کر دیا تھا اور اس کی جگہ دفعہ 320 (ارادے کے بغیر موت کا سبب بننا) کو شامل کیا تھا، جو ایک قابل ضمانت جرم ہے۔مدعی مقدمہ نے الزام لگایا ہے کہ انہیں مقدمے سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور کیس کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر اپیل میں بریت کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے کر شانزے ملک کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلانے کی درخواست کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شانزے ملک کی اسلام آباد کے خلاف

پڑھیں:

عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست عدم پیروی پر خارج کی۔

جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے صوبائی وزیر کے پی سہیل آفریدی کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔

عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی۔

فیصل آباد: سائنسدانوں نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی کی نسل تیار کرلی  

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر
  • جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
  • عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
  • شیخ رشید کی بریت کی اپیل، پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛ مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛  مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت پر حکومت کو عدالت کا دو ٹوک پیغام