صدر مملکت کی جعفرایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)صدر مملکت نے جعفرایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے موثر کارروائی پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر انسانی اور مذموم عمل ہے۔
مسافروں پر حملے کرنے والے بلوچستان کے خلاف ہیں۔ قوم نہتے مسافروں کویرغمال بنانے والوں کو مسترد کرتی ہے۔ کوئی مذہب اور معاشرہ ایسی گھناؤنی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔
صدر مملکت کی جعفر ایکسپریس حملے میں زخمی مسافروں کی صحتیابی کیلئے دعا۔
وزیراعظم نے بو لان میں جعفرایکسپریس پربزدلانہ حملےکی شدیدمذمت کرتے ہو ئے کہا کہ قوم کےبہادرسپوت پیشہ ورانہ مہارت سےدہشتگردوں کاسدباب کررہےہیں۔ دشوارگزارراستوں کےباوجودافسران اوراہلکاروں کےحوصلےبلندہیں۔
آپریشن میں شامل سیکیورٹی فورسزکےافسران واہلکاروں کےحوصلےبلندہیں۔ سیکیورٹی فورسزکےافسران واہلکاربہت جلداس آپریشن میں کامیاب ہونگے۔ بزدل دہشتگردوں کوان کےانجام تک پہنچائیں گے۔
بزدلانہ حملہ کرنےوالےحیوان صفت دہشتگردکسی رعایت کےمستحق نہیں۔ دہشتگردبلوچستان کی ترقی کےدشمن ہیں۔ دہشتگردوں نےپرامن اوربابرکت مہینےمیں معصوم مسافروں کونشانہ بنایا۔
مزیدپڑھیں:بولان: سکیورٹی فورسزکا آپریشن جاری، جعفر ایکسپریس سے 80 یرغمال مسافر بازیاب، 13 دہشتگرد ہلاک
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صدر مملکت
پڑھیں:
لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:پاکستان میں جاری مون سون اور سیلابی پانی کے باعث ریلوے انتظامیہ نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر لاہور سے روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی روانگی منسوخ کر دی ہے جبکہ دیگر بڑی ٹرینوں کے روٹس میں تبدیلیاں کی گئیں اور بعض ٹرینیں متبادل راستے سے کراچی کے لیے روانہ ہوئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ خانویؐل-فیسل آباد سیکشن اور روی ندی (Ravi) کے اطراف میں سیلابی پانی سے حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں، اس لیے بعض ریل سیکشنز بند یا محدود ٹریفک کے لیے غیر محفوظ قرار دیے گئے، اسی وجہ سے کچھ ٹرینوں کو منسوخ یا ری رُوٹ کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ منسوخ ہونے والی ٹرینوں کے مسافروں کو دستیاب نشستوں کے تحت دیگر بر وقت چلنے والی ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے، اور جہاں ضروری سمجھا گیا وہاں ٹرینوں کے شیڈول میں ردوبدل کر کے حفاظتی راستے (لاہور-ساہیوال کے راستے) اختیار کیے گئے۔ متاثرہ مسافروں کے لیے ریلوے نے انتظامی بندوبست کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق پاکستان ایکسپریس، ملت (Millat) ایکسپریس، قراقرم (Karakoram) ایکسپریس اور بعض دیگر سروسز کو روٹس تبدیل کر کے لاہور–ساہیوال راستے سے کراچی کے لیے بھیجا گیا تاکہ خانِیوَن فیسل آباد سیکشن کے متاثرہ حصّوں سے بچا جا سکے، اسی دوران پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی کچھ شِفتیں یا پورے دن کی روانگیاں منسوخ یا معطل رہیں۔
ریلوے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلے مسافروں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں اور ریلوے عملہ صورتحال کے مطابق سروسز کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔
مقامی سوشل میڈیا اور چند نیوز فیڈز میں متاثرہ مسافروں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ منسوخی کے بعد متبادل ٹرینوں میں نشستیں فوری طور پر دستیاب نہیں تھیں یا آن لائن/کاؤنٹر بکنگ میں مشکلات آئیں، جس کے باعث بعض مسافر وقتی پریشانی کا سامنا کر رہے تھے۔ البتہ ریلوے نے اس کا ازالہ کرنے اور مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ مسافروں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ سرکاری ہیلپ لائنز یا مقامی اسٹیشن آفس سے رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔
ریلوے نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری ویب سائٹ pakrail.gov.pk یا متعلقہ ڈویژنل حربی دفاتر اور ہیلپ لائنز سے اپ ڈیٹس لیں۔ مقامی رپورٹس نے لاہور ڈویژن کی ہیلپ لائن نمبرز بھی شائع کیے ہیں جن کے ذریعے تازہ شیڈول اور ایمرجنسی معلومات لی جا سکتی ہیں۔
ریلوے انتظامیہ نے کہا ہے کہ جیسے ہی سیلابی پانی کم ہوگا اور ٹریکس کی حفاظت کی یقین دہانی ہوجائے گی، متأثرہ سیکشنز کی مرمت/معائنہ کر کے سروسز کو معمول پر لایا جائے گا۔ مسافروں کے تحفظ اور روانی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی عملہ اور مسافر سہولت اسٹاف اسٹیشنز پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔