روس کا یوکرین پر جوابی فضائی حملہ، کیف میں شدید دھماکے
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کیف: روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر جوابی فضائی حملہ کر دیا۔ یوکرینی میئر کے مطابق، رات بھر کیف پر فضائی حملے جاری رہے، تاہم نقصان کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئیں۔
یہ حملہ یوکرین کی جانب سے پیر کی رات روس پر کیے گئے 300 سے زائد ڈرون حملوں کے جواب میں کیا گیا۔ روسی میڈیا کے مطابق، یوکرین کے بھیجے گئے 91 ڈرونز ماسکو تک پہنچ گئے تھے، لیکن انہیں راستے میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
یوکرینی ڈرون حملے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد روس نے فوری ردعمل دیا اور کیف کو نشانہ بنایا۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب سعودی عرب کے شہر جدہ میں یوکرین اور امریکا کے درمیان مذاکرات جاری تھے۔ مذاکرات میں یوکرین اور روس کے درمیان 30 روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔
معاہدہ 8 گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد طے پایا، جس میں امریکی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کی، جبکہ یوکرینی وفد میں یوکرینی صدارتی دفتر کے نمائندے، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع شامل تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
ہندوستانی فضائیہ کے سابق افسر ہرجیت سنگھ نے ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام کے بارے میں تشویشناک حقیقتوں کا انکشاف کیا ہے، جس سے اندرونی افراتفری، نفسیاتی دباؤ اور پرانے فوجی انفراسٹرکچر کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ نے بتایا کہ انڈین ایئر ڈیفنس میں بہت سے افسران ذہنی تناؤ اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے پورے فضائی دفاعی نظام کو ایک “افسوسناک کہانی اور ایک برا مذاق” کے طور پر بیان کیا، تجویز کیا کہ فضائی دفاع میں شمولیت کو اکثر پرسکون، آسان زندگی کے راستے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی فوج کے اندر، ہر افسر ایک جنرل بننے کی خواہش رکھتا ہے، جس سے غیر صحت مند مقابلہ اور نفسیاتی تناؤ پیدا ہوتا ہے، خاص طور پر ایئر ڈیفنس آرٹلری میں، جہاں اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے متعدد ذہنی طور پر بیمار افسران کو دیکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی دفاعی ہتھیاروں کا تقریباً 80 فیصد اب بھی فرسودہ طیارہ شکن بندوقوں پر مشتمل ہے، جو ڈرونز، کروز میزائلوں اور ہائپر سونک ٹیکنالوجیز کے زیر تسلط جدید جنگی ماحول میں عملی طور پر بیکار ہیں۔
سنگھ نے ہندوستان کے ڈرونز کے معیار پر تنقید کی اور انہیں بمشکل ہوا کے قابل قرار دیا۔ انہوں نے ایک حیران کن منظر نامے پر بھی روشنی ڈالی جہاں فضائی دفاعی افسران پتہ لگانے کے خوف سے ریڈار سسٹم کو آن کرنے سے گریز کرتے ہیں- یہ اہم سوال اٹھاتے ہوئے: اگر راڈار بند رہیں تو خطرات کا کیسے پتہ لگایا جا سکتا ہے؟
یہ انکشافات بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کی ایک تاریک تصویر پیش کرتے ہیں- جو اسے فرسودہ، غیر موثر، اور اندرونی خرابی اور ناقص فیصلہ سازی سے دوچار ہے۔
Post Views: 3