روس اور یوکرین میں مکمل جنگ بندی کا امکان ہے، ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے درمیان مکمل جنگ بندی کی امید ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روس جنگ بندی منصوبے پر رضامند ہوسکتا ہے اور آئندہ چند دنوں میں بڑا فیصلہ سامنے آسکتا ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس میں دوبارہ مدعو کریں گے اور اس ہفتے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی بات چیت کریں گے تاکہ جنگ بندی کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔
دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جدہ میں ہونے والے یوکرین-امریکا مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 30 روزہ ممکنہ جنگ بندی کا منصوبہ ایک اہم پیش رفت ہے اور عالمی امن کے لیے مثبت قدم ثابت ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات میں یوکرین اور امریکا کے درمیان 30 دن کی عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوچکا ہے، جس کے بعد اب مستقل جنگ بندی کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ لندن میں شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: چین اور امریکا کے درمیان لندن میں تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ شروع ہوگیا، گذشتہ ماہ جنیوا میں دونوں حریف ممالک کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔
لندن میں یہ مذاکرات ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان پہلی عوامی طور پر اعلان کردہ ٹیلی فون پر بات چیت کے چند دن بعد ہو رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی نےچینی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں فریق برطانیہ کے دفتر خارجہ کے زیر انتظام تاریخی لنکاسٹر ہاؤس میں ملاقات کر رہے ہیں، چینی نائب وزیر اعظم ہی لیفینگ لندن میں دوبارہ مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کررہے ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا تھا کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریر امریکی مذاکراتی کی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے ’ٹروتھ سوشل‘ پلیٹ فارم پر کہا کہ ملاقات بہت اچھی ہونی چاہیے۔
پریس سیکرٹری، کیرولین لیوٹ نے اتوار کو بتایا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ چین اور امریکا اس معاہدے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں جو جنیوا میں طے پایا تھا۔
اگرچہ برطانیہ کی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بات چیت میں شامل نہیں تھی، تاہم ایک ترجمان نے کہا کہ’ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو آزاد تجارت کی چیمپئن ہے، برطانوی حکام نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ تجارتی جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے، لہٰذا ہم ان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔