پی پی پی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا عمل کب مکمل ہوگا؟ کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: الیکشن میں کیس کی کیس کے دوران پیپلز پارٹی نے انٹرا پارٹی الیکشن کا عمل مکمل کرنے سے متعلق کمیشن کو آگاہ کر دیا۔
ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی۔
وکیل پی پی پی نے کمیشن کو آگاہ کیا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن بورڈ تشکیل دے دیا ہے، پانچ ہفتوں میں انٹرا پارٹی الیکشن کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
ممبر کے پی نے سوال کیا کہ پارٹی کا چیئرمین کون ہے؟ وکیل نے بتایا کہ بلاول بھٹو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں۔ ممبر کے پی نے سوال کیا کہ بلاول بھٹو کس جماعت سے رکن اسمبلی ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ بلاول پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے، دونوں جماعتوں کا آپس میں ایم او یو ہے۔
جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت
حکام الیکشن کمیشن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے انٹرا پارٹی الیکشن جنوری 2025 میں کروانے تھے اور ہم نے پیپلز پارٹی کو شو کاز نوٹس جاری کر رکھا ہے۔
کمیشن نے استفسار کیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات میں کیوں تاخیر ہوئی؟ وکیل پیپلز پارٹی جواب دیا کہ مختلف وجوہات اور قیادت کی مصروفیات کے باعث تاخیر ہوئی۔
الیکشن کمیشن نے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
جمشید دستی کیس
جعفر ایکسپریس پر حملہ: ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف
دوسری جانب، جمشید دستی کے اثاثوں میں فرق سے متعلق کمیشن کے نوٹس اور نااہلی کی درخواستوں پر جمشید دستی کے وکیل نے تمام درخواستوں پر تحریری جواب جمع کروا دیا۔
وکیل جمشید دستی نے کہا کہ درخواست گزار الیکشن ٹریبونل میں گواہ کے طور پر پیش ہو رہا ہے، جس پر ممبر کے پی نے کہا کہ ٹریبیونل کے کیس کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں۔
الیکشن کمیشن نے سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی، آئندہ سماعت پر دلائل دیے جائیں گے۔
ونی، خودکشی کیس؛ دو ملزموں کا ریمانڈ، چار ملزم محفوظ
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی الیکشن پیپلز پارٹی جمشید دستی کیا کہ
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے پیپلزپارٹی کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل آگیا۔ صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی۔؟ انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے فلسفے اور دکھ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الحمدللہ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ہر قسم کی مدد اپنے وسائل سے کر رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ میں ابھی سیلاب سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک سے امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ سیلاب متاثرین کی طرف موڑ دیا ہے، مریم نواز نے وفاق سمیت کسی بھی تنظیم کی طرف مدد کے لئے نہیں دیکھا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے لوگوں کو سندھ کے لوگوں کی فکر کرنی چاہئے، 2022ء کے سندھ کے سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں۔