کسی فوجی اہلکار کے کام میں رخنہ ڈالنے کا جرم دہشتگردی ایکٹ کے تحت آتا ہے: آئینی بنچ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: (آئی پی ایس) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ کسی فوجی اہلکار کے کام میں رخنہ ڈالنے کا جرم انسدادِدہشت گردی ایکٹ کے تحت آتا ہے، 9 مئی واقعات میں دوسرا جرم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت آتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ عدالتیں آرٹیکل 175 کے تحت بنیں، کیا فوجی عدالت بھی آرٹیکل 175 کے تحت بنیں؟

جسٹس جمال مندوخیل نےکہا کہ کوئی ایسا فورم ہے جو آرٹیکل 175 کے تحت نہ بنا ہو اور شہریوں کا ٹرائل کر سکتا ہو؟ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرمی ایکٹ تو خصوصی طور پر افواج پاکستان کے ممبران کیلئے ہے۔

وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آئین پاکستان میں درج ہے کہ آرمی ایکٹ آرمڈ فورسز کے ڈسپلن اور فرائض کی انجام دہی کیلئے ہے، میں آپ کے سامنے بتا دوں کہ 9 مئی کے واقعات میں انسداد دہشتگردی کا کوئی جرم نہیں تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کسی فوجی اہلکار کے کام میں رخنہ ڈالنے کا جرم انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت آتا ہے، 9 مئی واقعات میں دوسرا جرم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت آتا ہے۔

خواجہ حارث نےکہا کہ آرٹیکل 8 یقینی بناتا ہے کہ افواج اپنے فرائض کو درست طریقے سے ادا کر سکیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایف بی علی کیس میں بنیادی حقوق کا سوال تو آیا ہے، ہم مرکزی فیصلے سے اتفاق بھی کرلیں تو اپنی رائے الگ سے دے سکتے ہیں جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ ایف بی علی کیس چیلنج اس بنیاد پر ہوا تھا کہ ہمارے بنیادی حقوق سلب ہو رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی فوجی عدالتوں سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی، خواجہ حارث جواب الجواب جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایکٹ کے تحت ا تا ہے

پڑھیں:

 سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250916-06-20

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں تعینات سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سعودی سفیر کو ملٹری مشن کے شعبوں اور کام بارے میں آگاہ کیا گیا۔ سعودی سفیر دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات اور دفاعی وعسکری شعبوں میں تعاون بارے بھی بتایا گیا۔ اس موقع پر ملٹری اتاشی بریگیڈیئرجنرل عبداللہ الخثعمی اور مشن کے دیگر اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔ دورے کے اختتام پر شہزادی ریما بنت بندر نے وزیٹرز بک میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے اور  انہوں نے مشن کے اہلکاروں کی خدمات کو بھی سراہا۔

 

واشنگٹن : سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر فوجی عہدے داروں کے ساتھ موجود ہیں

متعلقہ مضامین

  • جلال پور پیروالا سے پانی نہ نکالا جاسکا، ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویز
  • جلال پور پیروالا میں سیلابی پانی کی کمی کے لیے ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویز
  • دریائے ستلج کا پانی دریائے چناب میں ڈالنے کیلئے ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویز
  • بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
  • ٹی20 ایشیا کپ:پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے شکست دیدی
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  •  سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ
  • کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
  • قطر اور فلسطین کے ساتھ بنگلہ دیش کا غیر متزلزل اظہار یکجہتی، اسرائیل کو نکیل ڈالنے کا مطالبہ
  • عرب جذبے کے انتظار میں