جعفر ایکسپریس کے 190 یرغمال مسافر بازیاب، 30 شدت پسند ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجی آپریشن تاحال جاری ہے۔ اب تک 190 یرغمال مسافروں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے، جبکہ 30 شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جعفر ایکسپریس کو شدت پسند تنظیم کے قبضے چھڑانے کے لئے فوجی تاحال جاری ہے۔ جس میں اب تک 190 یرغمال مسافروں کو بازیاب کرالیا گیا ہے، جبکہ 30 شدت پسند مارے گئے ہیں۔ پاکیستانی میڈیا کی رپورٹس میں سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دہشتگرد خودکش بمبار معصوم لوگوں کو بطور ڈھال استعمال کر رہے ہیں۔ جس کے باعث سکیورٹی فورسز یرغمالیوں کے سبب انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں۔ خودکش بمباروں کو یرغمالی مسافروں کے پاس بٹھایا گیا ہے، جو خودکش جیکٹس پہنے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل بازیاب کرائے گئے 107 مسافروں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے بتائے گئے تھے، جبکہ 17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ گزشتہ رات سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں مال بردار ٹرین مسافروں کو لے کر مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچی، جبکہ دیگر بازیاب افراد کو بھی محفوظ مقامات پر پہنچایا جارہا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا جا رہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں اب تک 27 دہشتگردوں کو مارا جاچکا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں اور فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔ فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اور شدت پسندوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
کراچی، لانڈھی پراسیسنگ زون کی آگ سے متعلق حقائق ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیے
کراچی:شہر قائد کے علاقے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب لگنے والی آگ سے متعلق حقائق ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو موصولہ رپورٹ کے مطابق زون کی پٹرولنگ گاڑی نے رات 3 بجکر 37 منٹ پر دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا۔
سیکریٹری پراسیسنگ زون غلام یاسین سانگرو کے مطابق دھواں ہربل تیل اور کاسمیٹکس تیار کرنے والی معروف فیکٹری ہیمانی انٹرنیشنل سے اٹھ رہا تھا۔
واقعے کے فوری بعد زون کے اپنے فائر بریگیڈ یونٹ نے ابتدائی طور پر آگ بجھانے کی کوشش کی، تاہم فیکٹری میں موجود کاسمیٹکس، تیل، پیکجنگ مٹیریل اور گتوں کی موجودگی نے آگ کی شدت میں تیزی سے اضافہ کر دیا۔
مزید پڑھیں: کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ تاحال بجھ نہ سکی، ایک فیکٹری مکمل تباہ
آگ پر قابو پانے کے لیے نہ صرف کے ایم سی بلکہ کے پی ٹی، پاکستان نیوی، ریسکیو 1122، لانڈھی، کورنگی اور نئی کراچی کے صنعتی زونز کے فائر ٹینڈرز بھی موقع پر پہنچے اور مشترکہ طور پر ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔
سیکریٹری غلام یاسین سانگرو کے مطابق کمشنر کراچی نے فوری طور پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن، کے الیکٹرک اور دیگر متعلقہ اداروں سے کوآرڈینیشن قائم کی تاکہ ریسکیو کارروائیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔