انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپیئنز ٹرافی کے بعد کھلاڑیوں کی نئی رینکنگ جاری کردی۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی نئی رینکنگ کے مطابق بھارت کے جارح مزاج بیٹر شمبن گل کی پہلی پوزیشن برقرار ہے، جبکہ قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم بھی بدستور دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی فائنل کی اختتامی تقریب میں کوئی پاکستانی اسٹیج پر کیوں نہیں تھا؟ آئی سی سی نے بتادیا

چیمپیئنز ٹرافی میں شاندار کارکردگی کی بدولت بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کی دو درجے ترقی ہوئی ہے اور وہ تیسری پوزیشن پر آگئے ہیں۔

اس کے علاوہ جنوبی افریقہ کے ہینرک کلاسن کا چوتھا نمبر ہے، جبکہ بھارتی بیٹر ویرات کوہلی کا پانچواں نمبر پر آگئے ہیں۔

بولرز کی رینکنگ میں سری لنکا کے مہیش تھیکشانہ کی بدستور پہلے نمبر پر براجمان ہیں، جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر 6 درجے ترقی کے بعد دوسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

اسی طرح بھارتی ٹیم کے اسپنر کلدیپ یادیو نے بھی 3 درجے ترقی حاصل کی ہے اور وہ بولرز کی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر آگئے ہیں۔

آئی سی سی رینکنگ کے مطابق جنوبی افریقہ کے کیشو مہاراج چوتھے اور نامیبیا کے برنارڈ اسکالٹز پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستانی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی بدستور نویں نمبر پر موجود ہیں۔

آئی سی سی رینکنگ کے مطابق افغانستان کے عظمت اللہ عمرزئی بدستور پہلے نمبر پر موجود ہیں، جبکہ افغان ٹیم کے ہی محمد نبی کا دوسرا نمبر ہے، جبکہ زمبابوے کے سکندر رضا تیسرے نمبر پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں صائم ایوب کا ری ہیب جاری، فزیکل ٹریننگ شروع کردی

آل راؤنڈرز میں نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے ایک درجہ ترقی حاصل کی ہے اور وہ چوتھی پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئی سی سی بابر اعظم چیمپیئنز ٹرافی شاہین شاہ آفریدی شمبن گل نئی رینکنگ جاری وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی شاہین شاہ آفریدی شمبن گل وی نیوز نمبر پر موجود ہیں چیمپیئنز ٹرافی ٹیم کے

پڑھیں:

اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام ف (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم موجودہ اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے، ہم اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ قوم کو غیرجانبدار اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے فلسطینیوں کے حق میں کراچی میں ملین مارچ کیا ، 27 اپریل کو لاہور میں بھی ملین مارچ ہوگا، پنجاب کے عوام فلسطینیوں کے حق میں ایک آوازہوں گے، 11 مئی کو پشاور میں جبکہ 15 مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی آواز دنیا تک پہنچتی ہے اور مسلم دنیا کے حکمرانوں کو بھی جھنجھوڑ رہی ہے اور خود مسلم امہ کی بھی آواز بن رہی ہے، یہ شرف پاکستان کو حاصل ہے تو ہمیں اللہ کا شکرگزار ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا اس وقت ملک اور خصوصاً خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، حکومتی رٹ نہیں ہے، مسلح گروہ دندناتے پھر رہے ہیں، عوام نہ بچوں کو اسکول بھیج سکتے ہیں نہ ان کے لیے کما سکتے ہیں، کاروباری برادری سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں، اس حوالے سے حکومتی کارکردگی زیرو ہے، حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کو حفاظت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

جے یو آئی کے سربراہ نے کہا ہے کہ دھاندلی کی نتیجے میں قائم ہونے والی صوبائی اور وفاقی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، جے یو آئی ف کو امتیاز حاصل ہے کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے کر نتائج تسلیم نہیں کیے، 2024 کے الیکشنز کے بارے میں بھی یہی موقف ہے، ہم ان اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے، ہم اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ قوم کو غیرجانبدار اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے ہی پلیٹ فارم سے ہی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، الیکشن، غزہ اور صوبوں کے حقوق کے بارے میں ہمارا جو موقف ہے ان پر جمیعت علمائے اسلام (ف) اپنے پلیٹ فارم سے ہی میدان میں رہے گی، البتہٰ روزمرہ معاملات میں کچھ مشترک امور سامنے آتے ہیں اس حوالے سے مذہبی یا پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں سے اشتراک کی ضرورت ہو تو اس کے لیے اسٹریٹیجی جماعت کی شوریٰ کمیٹی طے کرے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد صرف حکومتی بینچوں کا ہوتا ہے، اپوزیشن میں باضابطہ اتحاد کا تصور نہیں ہوتا، اپوزیشن کا ابھی تک باضابطہ اتحاد موجود نہیں ہے تاہم ہم باہمی رابطوں کو برقرار رکھیں گے لیکن اپوزیشن کے باقاعدہ اتحاد پر ہماری مجلس عمومی آمادہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل کو خیبر پختونخوا میں پیش کیا جارہا ہے اور بلوچستان میں پیش ہوا ہے، ہماری مجلس عمومی نے اسے مسترد کیا ہے، بلوچستان میں ہمارے جن ممبران نے اس قانون کو ووٹ دیا ہے، ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے، ان کے جواب سے جماعت مطمئن ہوئی تو ٹھیک ورنہ ان کی رکنیت ختم کی جائے گی، ہمیں اسمبلی میں اپنی تعداد کی پروا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

maualana fazl ur rehman الیکشنز پریس کانفرنس پی ٹی آئی اتحاد غزہ مولانا فضل الرحمان

متعلقہ مضامین

  • سندھ اور پنجاب شدید گرمی کی لپیٹ میں
  • امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
  • ٹائمز ہائرایجوکیشن ایشیا یونیورسٹی رینکنگ، پاکستانی جامعات کی پوزیشن کیا ہے؟
  • پی ایس ایل 10 میں کونسی ٹیم کس پوزیشن پر ہے
  • وزیراعظم سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات، کینال منصوبے پر مؤقف پیش کیا
  • عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
  • اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • پی ایس ایل 10 میں کونسی ٹیم کس پوزیشن پر ہے؟
  • ویٹیکن نے تابوت میں موجود پوپ فرانسس کی تصاویر جاری کردیں
  • بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ