54کروڑ کی خورد برد کا الزام: پاکستانی ماڈل نادیہ حسین کے شوہر کے ہمراہ شریک ملزم کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
54 کروڑ روپے کی خورد برد کے مقدمے میں گرفتار بینک الفلاح سیکورٹیز کے سابق سی ای او اور معروف پاکستانی ماڈل نادیہ حسین کے خاوند عاطف محمد خان کے شریک ملزم نے ضمانت حاصل کرلی۔
کراچی میں سیشن عدالت کے روبرو کروڑوں روپے کابینک فراڈ کے مقدمے میں شریک ملزم سہیل محمود شیخ کی درخواست ضمامت پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے ملزم سہیل محمود شیخ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: 54 کروڑ روپے کے فراڈ میں ملوث نادیہ حسین کے شوہر کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع
درخواست گزار کے وکیل فیض درانی ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ سہیل محمود شیخ کا اس مقدمےسے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سہیل محمود شیخ 2016 سے 2019 تک چیف فنانس آفیسر رہے ہیں، عاطف خان کے کسی جرم سے سہیل محمود شیخ کا تعلق نہیں۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے نجی بینک کے سیکیوٹیز ہیڈ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے، ملزم عاطف خان ڑیمانڈ پر ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سہیل محمود شیخ
پڑھیں:
موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور
سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور ہوگئی۔ ڈیوٹی جج پاکپتن مسعود احمد نے موسیٰ مانیکا کی درخواست ضمانت منظورکی.عدالت نے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے. موسیٰ مانیکا نےکام میں تاخیر کرنے پر فائرنگ کرکے اپنے ملازم کو زخمی کر دیا تھا۔واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا۔فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مدعی نے مؤقف اپنایا تھا کہ وہ اور اُس کا بیٹا موسیٰ مانیکا کے گھر پر کام کرتے ہیں. اس کے بیٹے نے 2 چادریں بیڈ روم کے باہر رکھ دی تھیں. جس پر موسیٰ مانیکا نے اس سے پوچھا کہ اُس نے چادروں کو کیوں ہاتھ لگایا ؟ ایف آئی آر کے مطابق، مدعی نے کہا کہ بیٹے نے جواب دیا کہ میں نے چادریں احتیاط سے باہر رکھ دی تھیں. اس پر ملزم طیش میں آ گیا اور پستول سے میرے بیٹے پر فائر کر دیا تھا۔مدعی نے بتایا تھا کہ بیٹے کو بائیں گھٹنے میں گولی لگی، جو اس کی ٹانگ کو چیرتی ہوئی نکل گئی، جس سے وہ زمین پر گر گیا تھا. مدعی کے مطابق وہاں موجود 2 افراد نے بھی واقعے کو دیکھا، جو گولیوں کی آواز سن کر موقع پر پہنچے تھے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ نے بتایا تھا کہ ایمرجنسی کال موصول ہونے کے بعد پولیس فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی.جاوید چدھڑ نے کہا کہ میں نے خود جائے وقوعہ پر جا کر موسیٰ مانیکا کو حراست میں لیا۔بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موسیٰ مانیکا اور ملازم کے اہلخانہ کے درمیان صلح ہونے کے بعد ان کی ضمانت منظور کی گئی ہے۔