جعفرایکسپریس کے 190مسافربحفاظت بازیاب،آپریشن میں 30دہشت گرد ہلاک ،سیکورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2025ء) بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے بولان میں دہشتگردوں کی جانب سے یرغمال بنائی گئی جعفر ایکسپریس ٹرین کے 190مسافروں کو بازیاب کروایا لیا گیا جبکہ سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 30دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
(جاری ہے)
سیکورٹی فورسز ذرائع کے مطابق بولان میں دہشت گردوں کی جانب سے جعفرایکسپریس کے مسافروں کو یرغمال بنانے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے فائرنگ کے تبادلے میں ابتک 30دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے جبکہ دہشت گردوں کے قبضے سے 190مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا ہے ۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ عورتوں اور بچوں کی خود کٴْش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی اختیاط برتی جا رہی ہے،باقی بچنے والے ا دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 اپریل 2025ء) یوکرین کے دارالحکومت کیئو پر روس کے حملے کی خوفناک تفصیلات سامنے آ رہی ہیں جن میں اطلاعات کے مطابق کم از کم نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
رات گئے کیے جانے والے اس حملے میں 12 عمارتیں متاثر ہوئیں جس سے گھروں، کاروباروں اور ضروری خدمات کو نقصان پہنچا۔ حملے کے بعد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے فون کی گھنٹیاں بجنے کی آوازیں آتی رہی ہیں۔
Tweet URLکیئو کے علاوہ یوکرین کے شہر زیتومیئر اور سومے بھی حملوں کا نشانہ بنے ہیں جہاں حکام نے 24 ڈرون اور میزائل داغے جانے کی اطلاع دی ہے۔
(جاری ہے)
سومے پر 13 اپریل کو ہونے والے حملے میں کم از کم 34 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ کیئو پر حملے میں ہلاک و زخمی شہریوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے اور اس میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔
انسانی حقوق کی ہولناک پامالییہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے امریکہ کی اس تجویز کو رد کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق امن معاہدے کے تحت یوکرین کو روس کے زیرقبضہ اپنے علاقوں سے دستبردار ہونا ہو گا۔
ان علاقوں میں مشرقی یوکرین کے شہر دونیسک، لوہانسک، کیرسون اور ژیپوریژیا کے علاوہ کرائمیا بھی شامل ہے جس کا روس نے 2014 میں غیرقانونی طور پر اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔یوکرین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمالے نے کہا ہے کہ کیئو میں رہائشی علاقے اور دیگر جگہوں پر روس کے حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی ایک اور ہولناک پامالی ہیں۔
اس حملے میں زخمی ہونے والے 70 لوگوں میں بچے اور حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔ طاقت کے اس نامعقول استعمال کو فوری بند ہونا چاہیے اور شہریوں کو عسکری کارروائیوں سے تحفظ دینا ضروری ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بھی شہری علاقوں میں دھماکہ خیز اسلحے کا استعمال بند کرنے کی اپیل کی ہے۔
شہری تنصیبات پر بڑھتے حملےاقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کے مطابق، گزشتہ مہینے یوکرین بھر میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 164 شہریوں کی ہلاکت ہوئی جبکہ 910 زخمی ہوئے۔
یہ تعداد مارچ 2024 میں ہونے والے انسانی نقصان سے 71 فیصد زیادہ ہے۔ رواں سال فروری میں 129 شہری ہلاک اور 588 زخمی ہوئے تھے۔'اوچا' نے بتایا ہے کہ گزشتہ منگل اور بدھ کو ملک بھر میں گنجان آباد جگہوں پر ڈرون اور گلائیڈ بموں سے حملے کیے گئے۔ ژیپوریژیا میں ایسے ہی ایک حملے میں ایک فرد ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے جن میں سات بچے اور ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہے۔ اس حملے میں متعدد رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے بدھ کو نیپرو، دونیسک، خارکیئو، کیرسون، پولتاوا اور اوڈیسا میں بھی ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے جن میں ہسپتالوں، گھروں، خوراک کے گوداموں اور توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔