جعفر ایکسپریس میں 440 مسافر سوار تھے، ہم بڑے سانحے سے بچ گئے، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں جاری آپریشن منطقی انجام کو پہنچ گیا، جعفر ٹرین میں 440 مسافر سوار تھے، ہم بڑے سانحے سے بچ گئے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آپریشن سے پہلے 4 ایف سی جوان شہید ہوئے، دہشتگردوں کو پوری مہارت کے ساتھ جہنم واصل کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا۔
بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشت.
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آپریشن کے دوران 33 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، دہشتگردوں نے انسانی جانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا، آپریشن کے دوران کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، مسافروں کو بازیاب کروا کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں بعض سیاسی عناصر نے اس واقعے کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کیا، تحریک انصاف کو بھی شرمسار ہونا چاہیے کہ جھوٹا بیانیہ چلا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے جعفر ٹرین کے واقعے پر بہت پروپیگنڈہ کیا، بھارتی میڈیا، بی ایل اے نے اس واقعے پر ایک زبان بولی ہے، آپریشن کے دوران ایک شہادت کا بھی نہ ہونا کسی معجزے سے کم نہیں ہے، جن لوگوں نے اس واقعے پر سیاست کی، اس کی مذمت کرتے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بلوچستان: دہشتگردوں کی فائرنگ، پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید
بلوچستان(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دہشتگردوں نے پولیو ٹیم کی سیکورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے 2 اہلکار شہید ہوگئے۔
نجی چینل کے مطابق دہشتگردی کا یہ افسوس ناک واقعہ ضلع مستونگ میں پیش آیا، جہاں لیویز کے اہلکار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیموں کی سیکیورٹی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔
لیویز حکام کا کہنا ہے کہ مستونگ میں فائرنگ سے شہید ہونے والے اہلکاروں اور زخمی کو شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کردی، اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ جون 2024 میں بھی بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں دھرنا کمیٹی کے ڈنڈا بردار افراد نے پولیو ٹیم پرحملہ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں 4 لیویز اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
ترجمان صوبائی حکومت نے بتایا تھا کہ لیویز اہلکاروں سے اسلحہ اور انسداد پولیو مہم کی ٹیم سے ویکسین چھیننے کی کوشش کی گئی تھی۔
ڈپٹی کمشنر چمن راجا اطہر عباس نے بتایا تھا کہ دھرنا کمیٹی کے ڈنڈا بردار افراد نے پولیو کی ٹیم پر حملہ کیا تھا، اور کلی محمد حسن ٹھیکیدار، کلی میرالزئی اور کلی حاجی باقی جان میں زبردستی مہم کو بند کرنے کی کوشش کی تھی۔
ملزمان نے پولیس، لیویز سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی، علاقے میں مزید نفری روانہ کردی گئی تھی۔
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانیکا فیصلہ ، امیدواروں کیلئے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط