کے پی حکومت کا صحت کارڈ پر دوران علاج انتقال کرنیوالے مریضوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
محکمہ صحت کے مطابق 60 سال سے کم عمر کے مریض کے اسپتال میں انتقال پر 10 لاکھ روپے اور 60 سال سے زائد عمر والے افراد کے پسماندگان کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کارڈ پر دوران علاج انتقال کرنے والے مریضوں کے لواحقین کو معاوضہ دینےکا فیصلہ کیا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت کا اسٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ معاہدہ ہوگیا ہے، محکمہ صحت کے مطابق 60 سال سے کم عمر کے مریض کے اسپتال میں انتقال پر 10 لاکھ روپے اور 60 سال سے زائد عمر والے افراد کے پسماندگان کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ محکمہ صحت کے مطابق علاج لیور ٹرانسپلانٹ، بون میرو ٹرانسپلانٹ اور تھیلیسیمیا کا علاج صحت کارڈ میں شامل نہیں ہے، ان امراض سے متعلق سمری کابینہ کو بھیجی گئی ہے۔
 
 محکمہ صحت کے مطابق پہلے مرحلے میں غریب مریضوں کا علاج کیا جائےگا،قائد اعظم انٹرنیشنل اسپتال میں بون میرو اور لیورٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا علاج ہوگا، انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا علاج ہوگا، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا مریضوں کا علاج ہوگا۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محکمہ صحت کے مطابق مریضوں کا علاج لاکھ روپے سال سے
پڑھیں:
بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کی، ایک لاکھ کے قریب اہلکار تعینات ہوں گے
بنگلہ دیش کی نگران حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے 13ویں قومی پارلیمانی انتخابات کے لیے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دینے کے سلسلے میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان کو ہدایت جاری کی ہے، انتخابات فروری 2026 کے پہلے نصف میں متوقع ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے بڑی مبصر ٹیم بھیجنے کا اعلان
یہ اہم اجلاس ہفتہ کی شام اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جمنہ میں منعقد ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل وکری الزمان، نیوی چیف ایڈمرل محمد نذمول حسن اور ائیر فورس چیف ائیر چیف مارشل حسن محمود خان نے شرکت کی، جبکہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر خلیل الرحمن بھی موجود تھے۔
چیف ایڈوائزر نے گزشتہ 15 ماہ کے دوران امن و امان برقرار رکھنے میں مسلح افواج کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عبوری حکومت پرامن، غیر جانبدار اور شفاف انتخابات یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں عام انتخابات فروری 2026 میں ہوں گے، محمد یونس کا اعلان
اجلاس کے دوران سروس چیفس نے انتخابی سیکیورٹی پلان پر بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیکیورٹی کے لیے 90 ہزار فوجی، 2 ہزار 500 نیوی اہلکار اور 1 ہزار 500 ائیر فورس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جبکہ ہر اپازلا میں ایک آرمی کمپنی ذمہ داری سنبھالے گی۔
مسلح افواج کے سربراہوں نے چیف ایڈوائزر کو 21 نومبر کو ہونے والی آرمڈ فورسز ڈے کی تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انتخابات بنگلہ دیش چیف ایڈوائزر سیکیورٹی