کے پی حکومت کا صحت کارڈ پر دوران علاج انتقال کرنیوالے مریضوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
محکمہ صحت کے مطابق 60 سال سے کم عمر کے مریض کے اسپتال میں انتقال پر 10 لاکھ روپے اور 60 سال سے زائد عمر والے افراد کے پسماندگان کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کارڈ پر دوران علاج انتقال کرنے والے مریضوں کے لواحقین کو معاوضہ دینےکا فیصلہ کیا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت کا اسٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ معاہدہ ہوگیا ہے، محکمہ صحت کے مطابق 60 سال سے کم عمر کے مریض کے اسپتال میں انتقال پر 10 لاکھ روپے اور 60 سال سے زائد عمر والے افراد کے پسماندگان کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ محکمہ صحت کے مطابق علاج لیور ٹرانسپلانٹ، بون میرو ٹرانسپلانٹ اور تھیلیسیمیا کا علاج صحت کارڈ میں شامل نہیں ہے، ان امراض سے متعلق سمری کابینہ کو بھیجی گئی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق پہلے مرحلے میں غریب مریضوں کا علاج کیا جائےگا،قائد اعظم انٹرنیشنل اسپتال میں بون میرو اور لیورٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا علاج ہوگا، انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا علاج ہوگا، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا مریضوں کا علاج ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محکمہ صحت کے مطابق مریضوں کا علاج لاکھ روپے سال سے
پڑھیں:
شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
حال ہی میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر شوگر یعنی ذیابیطس کے مریض ہفتے بھر کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی کو صرف ایک یا 2 دنوں میں مکمل کر لیں تو بھی وہ قبل از وقت موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرخ گوشت اور چکنائی والی غذا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے: تحقیق
اس طرزِ زندگی کو ماہرین ’ویک اینڈ واریئر‘کا نام دیتے ہیں، تحقیق کے مطابق، جو افراد ہفتے کے صرف ایک یا 2 دن میں باقاعدہ ورزش کرتے ہیں، اُن میں موت کے عمومی خطرات 21 فیصد کم ہو جاتے ہیں، جبکہ دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ 33 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق پیر کے روز انٹرنل میڈیسن کے معروف طبی جریدے میں شائع ہوئی ہے، تحقیق کی قیادت ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ پوسٹ ڈاکٹر محقق ڈاکٹر ژی یوآن وو نے کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بچوں میں ذیابیطس کا مرض خطرناک حد تک بڑھنے لگا، وجوہات اور علامات؟
ماہرین کے مطابق یہ نتائج ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہیں جو مصروف زندگی یا دیگر رکاوٹوں کے باعث روزانہ ورزش کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، اس تحقیق نے اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے لچکدار ورزش کا معمول بھی انسولین کی حساسیت اور شوگر کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے، جو مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول آف پبلک ہیلتھ انسولین ذیابیطس صحت ورزش ویک اینڈ واریئر