کراچی، آئی آئی چندریگر روڈ کو ‘نو ہیلمٹ نو انٹری’ کا ماڈل بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کراچی کی شہری انتظامیہ نے آئی آئی چندریگر روڈ کو ‘نو ہیلمٹ نو انٹری’ کا ماڈل بنانےکا فیصلہ کیا ہے۔
سڑک پر ٹریفک کا نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے ڈیلینیٹرز بھی لگائے گئے ہیں۔
اس شاہراہ سے روزانہ دیگر گاڑیوں کے علاوہ ہزاروں موٹر سائیکلیں بھی گزرتی ہیں، صبح اور شام کے مصروف اوقات میں بڑی گاڑیاں تو پھر بھی اپنی لین میں رہتی ہیں مگر موٹر سائیکل سواروں کی اکثریت ٹریفک قوانین کی پروا نہیں کرتی اور ان کی غیرمحتاط رائیڈنگ کے سبب عموما حادثات ہوتے رہتے ہیں۔
فی الحال ہیلمٹ کی یہ پابندی آئی آئی چندریگر روڈ کے لیے متعارف کرائی گئی ہے جسے بتدریج شہر کی دیگر مرکزی شاہراہوں پر بھی لاگو کیا جائےگا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد جان لیوا حادثات کی روک تھام ہے، آگے چل کر شہر کی تمام مرکزی شاہراہوں پر موٹر سائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی ہوگا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چند سال قبل چوری شدہ موٹر سائیکل کا ای چالان اصل مالک کے گھر پہنچ گیا
کراچی:جدید فیس لیس ای چالان چند سال قبل چوری شدہ موٹر سائیکل کے اصل مالک کے گھر بھیج دیا گیا ، شہری کے گھر چالان پہنچنے پر وہ حیرت زدہ ہوگیا، ای چالان نے اے وی ایل سی اور شہر میں پولیس کے ناکوں کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھا دیے ہیں کہ چوری کی موٹر سائیکل شہر میں گھوم رہی ہے لیکن اسے پکڑنے والا کوئی نہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے ایک شہری نے انکشاف کیا کہ چند سال قبل میری موٹر سائیکل گھر کے باہر سے چوری ہوگئی تھی جس کا مقدمہ ٹیپو سلطان تھانے میں درج کرایا تھا ، شہری نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری چوری کی جانے والی موٹر سائیکل کا ای چالان 27 اکتوبر کو 5 ہزار روپے کا موصول ہوا۔
ای چالان کے مطابق موٹر سائیکل سوار نے ہیلمٹ بھی نہیں پہنا ہوا تھا ، شہری کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل چوری ہوئی تھی متعلقہ حکام میری موٹر سائیکل برآمد تو نہیں کرا سکے تاہم اس کی خلاف ورزی کا چالان مجھے ضرور بھیج دیا گیا۔
شہری نے پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ میری موٹر سائیکل پر جس شخص کی بغیر ہیلمٹ کے تصویر حاصل کی گئی ہے اس کا سراغ لگا کر میری موٹر سائیکل برآمد کرائی جائے۔