لاہور ہائیکورٹ نے فراڈ کے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزمان کا حقِ جرح کا حق ختم کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ ملزمان کا گواہوں کے بیانات پر جرح کا حق ختم نہیں کیا جاسکتا۔

فراڈ کے مقدمے میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے رانا عامر اعجاز کی درخواست پر 11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق عدالت نے ٹرائل کورٹ کو ملزمان کو گواہوں کے بیانات پر جرح کرنے کا آخری موقع دینے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم کالعدم قرار

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی ملزم کو عدالتی نظام سے کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اگر ملزمان پھر جرح نہ کریں تو ٹرائل کورٹ خود ڈیفنس کونسل مقرر کر کے جرح کی کارروائی مکمل کرائے۔

فیصلے کے مطابق اگر کوئی ملزم جان بوجھ کر جرح کےلیے وکیل پیش نہ کرے تو عدالت کو خود ڈیفنس کونسل مقرر کرنا چاہیے

واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے 2023 میں فراڈ کے مقدمے میں درخواست گزار سمیت 9 ملزمان پر فرد جرم عائد کی، ٹرائل کورٹ کے فرد جرم کے بعد گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے، درخواست گزار نے متعدد مواقع ملنے کے باوجود گواہوں کے بیانات جرح نہیں کی۔

مزید پڑھیں: جوڈیشل کمیشن اجلاس :لاہور ہائیکورٹ کے لیے 9ایڈیشنل ججز کی منظوری، اعلامیہ جاری

گواہوں کو ہر پیشی پر اسلام آباد سے آنا پڑتا تھا، ٹرائل کورٹ نے درخواست گزار کو 10 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ گواہوں کے ساتھ جرح کا آخری موقع دیا اور پھر درخواست گزار کا جرح کا ختم کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے مطابق، انصاف کے نظام میں گواہوں کا بیانات کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے، انصاف کے تقاضوں کے برقرار رکھنے کے لیے عام طور پر ٹرائل کورٹ ملزمان پر جرمانے عائد نہیں کرتیں۔

عدالتی فیصلے کے مطابق انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین بھی جرح کو بنیادی حق تصور کرتے ہیں، بہت سے ممالک کے لیگل سسٹم میں کارروائی مکمل کرنے کے لیے حق جرح کو بڑی اہمیت حاصل ہے، پاکستان کی عدالتیں بھی تسلیم کرتی ہیں کہ ملزم کا گواہوں کے بیان پر جرح بنیادی حق ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تحریری فیصلہ ٹرائل کورٹ جرح جسٹس طارق سلیم شیخ درخواست گزار ڈیفنس کونسل رانا عامر اعجاز فراڈ فرد جرم لاہور ہائیکورٹ لیگل سسٹم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تحریری فیصلہ ٹرائل کورٹ جسٹس طارق سلیم شیخ درخواست گزار ڈیفنس کونسل فراڈ لاہور ہائیکورٹ لیگل سسٹم لاہور ہائیکورٹ فیصلے کے مطابق درخواست گزار ٹرائل کورٹ کورٹ کے کے لیے جرح کا

پڑھیں:

شبلی فراز اور عمر ایوب کے ڈی سیٹ کا معاملہ، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج

پشاور ہائی کورٹ نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع دیا تھا تاہم یکم اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع ختم کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں عمر ایوب اور شبلی فراز نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر حکم امتناعی ختم کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے بطور وکیل عمر ایوب اور شبلی فراز کے خلاف پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا  ہے۔ پشاور ہائی کورٹ نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع دیا تھا تاہم یکم اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع ختم کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے عمر ایوب کو مجاز فورم کے سامنے سرنڈر کرنے کی بھی ہدایت کی تھی جبکہ عمر ایوب اور شبلی فراز عدالتوں سے سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو متعلقہ فورمز پر چیلنج کر رکھا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو عدالت سے سزائیں ہونے کے بعد ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • شبلی فراز اور عمر ایوب کے ڈی سیٹ کا معاملہ، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج
  • سابق سینیٹر اعجاز چودھری کی 10 سال سزا کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • لاہور ہائیکورٹ نے زیر حراست ملزمان کے انٹرویو کرنے، اعترافی بیان جاری کرنے پر پابندی عائد کردی
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم سے متعلق کیس: ڈائریکٹر اور مشیراینٹی کرپشن کے پی کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • لاہورہائیکورٹ ، زیرحراست ملزمان کے اعترافی بیانات نشرکرنے پرپابندی عائد
  • سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کر دیا
  • مکمل انصاف کا اختیار استعمال کر کے پی ٹی آئی کو ریلیف نہیں دیا جاسکتا تھا
  • سپریم کورٹ: مخصوص نشستوں کے کیس میں نظرثانی درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: ایمان مزاری کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ