پاکستانیوں کی امریکا داخلے پر پابندی سے متعلق صرف افواہیں ہیں، ایسا کچھ نہیں ہورہا، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کی امریکا داخلے پر پابندی کے حوالے سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ہمارا سفارتخانہ امریکی حکام سے رابطے میں ہے اور فی الحال ایسی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے نے کہا کہ ٹرین پر حملہ بہت بڑی کارروائی تھی۔ جعفر ایکسپریس کے معاملے پر ابھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس بارے میں سفارتی سطح پر کیا اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین پر دہشت گردوں کے حملے میں ملوث لوگ بیرون ملک سے آپریٹ کر رہے تھے۔ سکیورٹی فورسز نے تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
جعفر ایکسپریس حملے میں دہشتگردوں کے افغانستان رابطے پر دفتر خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ دہشتگرد افغانستان میں ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں تھے۔
یہ بھی پڑھیےپاکستان میں جمہوریت بحال، دوسرے ملکوں کو ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، دفتر خارجہ
انہوں نے کہا کہ ابھی ریسکیو آپریشن کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا ہے افغانستان کے ساتھ ابھی معاملہ سفارتی سطح پر نہیں اٹھایا ہم مرحلہ وار آگے بڑھیں گے۔ ہمارے پاس شواہد ہیں کہ افغانستان سے کالز ٹریس کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہماری بنیاد دوستانہ تعلقات استوار کرنا ہے۔ ان کے ساتھ سفارتی چینل کھلے ہیں، بات چیت چلتی رہتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے کہتا ہے کہ وہ کسی کو بھی دہشتگردی کے لیے اپنی زمین کا استعمال کرنے دے۔ ماضی میں ہم افغان حکومت کے ساتھ ہم ثبوت شیئر کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر افغانستان کی وجہ سے بند ہے جبکہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ یہ پاکستان کی وجہ سے بند ہے۔ افغان شہریت کارڈ رکھنے والوں کو بھی 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی تنظیموں پر پابندی کو مسترد کرتا ہے۔ کشمیر بین الاقوامی طور پر متنازع علاقہ ہے۔ آزاد کشمیر پر بھارتی وزیر خارجہ کا بیان ان کے توسیع پسندانہ عزائم کا عکاس ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جدہ میں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کی جہاں پاکستان نے اجلاس میں فلسطینیوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن دو ریاستی حل میں ہے۔ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد روکے جانے اور بجلی بند کرنے کے اقدام کی مذمت کرتا ہے۔ UNRWAکو کام سے روکنا اسرائیل کے غیر انسانی و غیر قانونی رویے کی انتہا ہے۔
یہ بھی پڑھیےپاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی، ترجمان دفتر خارجہ
انہوں نے بتایا کہ بارسلونا میں گرفتار پاکستانیوں کے فون سے قابلِ اعتراض مواد ملا تھا۔ پہلے پتہ چلا کہ 14 گرفتار ہوئے ہیں، بعد میں پتہ چلا کہ 10 گرفتار ہوئے ہیں۔
4 لوگوں کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا جبکہ ایک خاتون کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں شفقت علی خان نے بتایا کہ ترکمانستان سے امریکا سفر کرنے والے پاکستانی سفیر احسن وگن ویزٹ ویزہ پر سفر کر رہے تھے۔ اس ویزہ پر انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں تھا۔ احسن وگن نے امریکا سفر کے لیے اجازت لی تھی اور چھٹی پر تھے۔ امریکی امیگریشن نے انہیں کس وجہ سے ڈی پورٹ کیا وجہ معلوم نہیں ہوئی۔ وزیراعظم اور نائب وزیراعظم نے اس پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ فی الحال اس پر اتنی ہی تفصیلات ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان امریکا ترجمان دفتر خارجہ جعفر ایکسپریس حملہ شفقت علی خان کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان امریکا ترجمان دفتر خارجہ جعفر ایکسپریس حملہ شفقت علی خان ترجمان دفتر خارجہ انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس شفقت علی خان کے ساتھ
پڑھیں:
’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔
اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔
دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔
’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘
پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔
تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں