وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے رمضان پیکج میں سرکاری افسران کی جانب سے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق عوام کے لیے دیے جانے والے رمضان نگہبان پیکج کے پیسے افسران خود ہڑپنے لگے، پولیس نے 2 سرکاری ملازمین سمیت تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔پولیس نے کہا کہ ملزم سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد رقم بھی برآمد ہوئی جو وہ کیش کرواچکا تھا، ایف آئی ار  کے متن کے مطابق ملزمان نے 17 چیک فراڈ کرکے کیش کروائے جبکہ 92 چیک ابھی کیش نہ ہوئے تھے۔اے سی شالیمار اور آر او صابر علی نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کردیا، ملزمان کو گرفتار کرکے   تھانہ ہربنس پورہ میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر رضوان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔  رمضان پیکج کے تحت مستحق افراد کو فی کس 10 ہزار کے بینک ڈرافٹ ملنے تھے، ملزمان نے یہ چیک مستحق افراد تک پہنچانے کی بجائے خود ہڑپ کرنے کی کوشش کی.

ملزمان میں سرکاری ملازمین حافظ عبدالرحمان، معظم علی شامل ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ میں مصور علی نامی شخص کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) ملک کے 23 سرکاری اداروں (سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ایئرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔ محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی سٹورز ہی فعال رہیں گے جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے سٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہئے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔ پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • گھر کا بھیدی ہی چور نکلا؛ شہری سے 40 لاکھ کے زیورات چھیننے کا ڈراپ سین
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو ڈیوٹی پر مامور پولیس پارٹی پر حملہ
  • 9 مئی مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • کراچی: برطرف پولیس اہلکار گاڑیاں چھیننے لگے
  • کراچی، اے وی ایل سی کا اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، سابق پولیس اہلکار سمیت دو ملزمان گرفتار
  • لاہور: ڈاکوؤں کا شہریوں سے لوٹ مار کا نیا طریقہ واردات
  • عالمی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کیخلاف سوا ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کا مقدمہ درج
  • افسران کی گاڑیوں اور رہائش گاہوں سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • پنجاب: انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ کے 5 ملزمان گرفتار