سولر پینل صارفین ہوشیار، کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ورلڈ اکنامک فورم کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا میں شمسی توانائی کے لیے چھٹا موزوں ترین ملک ہے، جہاں روزانہ اوسطاً تقریباً 9 گھنٹے سورج کی روشنی موجود رہتی ہے، پاکستان میں بجلی کے کل صارفین کی تعداد 3 کروڑ 70 لاکھ کے لگ بھگ ہے، اس میں سے صرف اڑھائی لاکھ سولر کے ذریعے نیٹ میٹرنگ پر ہیں۔
پاکستان میں سولر پینل استعمال کرنے والے صارفین کو 18 فیصد ٹیکس دینا ہوگا، اس فیصلے سے ملک میں ڈھائی لاکھ سولر نیٹ استعمال کرنے والے صارفین متاثر ہوں گے۔ وفاقی ٹیکس محتسب کا کہنا ہے کہ بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں نے یہ ٹیکس وصول نہ کر کے سرکاری خزانے کو 9.
ماہرین کے مطابق اس فیصلے سے پاکستان میں سولر انرجی کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
مزیدپڑھیں:قیادت فیصلہ کریگی کب اڈیالہ جیل کے باہر کیمپ لگانا ہے، جنید اکبر
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
ویب ڈیسک: وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) نے ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق، اسمارٹ میٹرز بجلی کے استعمال کا ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کریں گے، جس سے بلنگ کی غلطیوں میں کمی اور شفافیت میں بہتری آئے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل توانائی نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پہلے ایک سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت تقریباً 20 ہزار روپے تھی جو اب کم ہو کر 15 ہزار روپے رہ گئی ہے۔ اندازے کے مطابق، اگر ہر سال 50 لاکھ پرانے میٹرز بدلے جائیں تو ملک کو تقریباً 25 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
اسمارٹ میٹرز کے ذریعے صارفین موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بجلی کے استعمال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر سکیں گے، جس سے بلوں میں غلطی اور تنازع کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
پاور ڈویژن کے مطابق، یہ نظام مستقبل میں پری پیڈ میٹرز کے نفاذ کی راہ بھی ہموار کرے گا، جس سے پاکستان کا توانائی شعبہ مزید شفاف، ڈیجیٹل اور صارف دوست بن جائے گا۔