شام میں نہتے شہریوں کے قتل عام میں ملوث عناصر کا ٹرائل ہونا چاہئے، ماسکو
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
تکفیری گروہوں نے اپنے مظالم کی داستان چھپانے کیلئے متعدد لاشوں کو چھپا دیا یا اُن کے گرد اسلحہ رکھ دیا تاکہ دنیا انہیں عام شہری نہ سمجھے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ جمعرات سے صوبہ "طرطوس"، "لاذقیہ"، "حمص" اور "حماء" میں شام پر قابض جولانی باغیوں کے معاندانہ اقدامات کے باعث اب تک 1383 نہتے شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ نیز علوی شہریوں کی ایک بڑی تعداد بھی بے گھر ہو چکی ہے۔ ان انسانیت سوز جرائم پر ردعمل دیتے ہوئے روسی ترجمان وزارت خارجہ "ماریا زاخاروا" نے کہا کہ ماسکو، شام میں اس افسوس ناک سانحے پر تشویش میں مبتلا ہے۔ بے گناہ شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر ہم نے تقریباََ 9 ہزار شامی شہریوں کو اپنے فضائی اڈے پر پناہ دی۔ ماریا زاخاروا نے کہا کہ ماسکو سختی کے ساتھ ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس اشتعال انگیزی کے مرتکب افراد کا ٹرائل کیا جائے گا۔ انہوں نے شام پر قابض حالیہ ٹولے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماسکو کا موقف ہے کہ دمشق کے موجودہ حکام عوام کی دینی وابستگی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان کے جانی اور قانونی حقوق کی حفاظت کرے۔ واضح رہے کہ مغربی شام میں تکفیری گروہ کے جرائم کا حجم اس قدر زیادہ تھا کہ امریکہ و مغرب کو بھی اس ظلم و ستم پر زبان کھولنا پڑی۔ تکفیری گروہوں نے اپنے مظالم کی داستان چھپانے کے لئے متعدد لاشوں کو چھپا دیا یا اُن کے گرد اسلحہ رکھ دیا تاکہ دنیا انہیں عام شہری نہ سمجھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
صدر منہاج القرآن نے کہا کہ دعوت کا مقصد صرف تبلیغ نہیں بلکہ دلوں کو نرم کرنا، نفرتوں کو مٹانا اور محبتِ مصطفیٰ ﷺ کے رنگ میں معاشرے کو ڈھالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان کو دلیل، فہم اور کردار کے ساتھ متاثر کیا جا سکتا ہے۔ جدید ذرائع ابلاغ جیسے سوشل میڈیا، ویڈیوز، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو مثبت انداز میں استعمال کیا جائے تاکہ دین کا پیغام وسیع پیمانے پر اور جدید انداز میں عام ہو۔ اسلام ٹائمز۔ تحریکِ منہاج القرآن کی مرکزی نظامتِ دعوت کے اسکالرز کے وفد نے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری کی قیادت میں صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے ملاقات کی۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مبلغ کو کردار اور علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہئے۔ جدید ذرائع ابلاغ کو اصلاح معاشرہ کیلئے استعمال کیا جائے۔ استاد، مبلغ یا داعی ہر معاشرہ کے رول ماڈل افراد ہوتے ہیں۔ داعی کی تربیت پر سخت محنت ناگزیر ہے۔موجودہ دور کا داعیِ اسلام صرف علم ہی نہیں بلکہ کردار اور ابلاغ کے میدان میں بھی مضبوط ہونا چاہیے۔ علم کے بغیر دعوت گہرائی کھو دیتی ہے، کردار کے بغیر اثر ختم ہو جاتا ہے، اور ابلاغ کے بغیر پیغام نہیں پہنچتا۔
انہوں نے کہا کہ دعوت کا مقصد صرف تبلیغ نہیں بلکہ دلوں کو نرم کرنا، نفرتوں کو مٹانا اور محبتِ مصطفیٰ ﷺ کے رنگ میں معاشرے کو ڈھالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان کو دلیل، فہم اور کردار کے ساتھ متاثر کیا جا سکتا ہے۔ جدید ذرائع ابلاغ جیسے سوشل میڈیا، ویڈیوز، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو مثبت انداز میں استعمال کیا جائے تاکہ دین کا پیغام وسیع پیمانے پر اور جدید انداز میں عام ہو۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اور اسکالرز کو چاہیے کہ وہ نوجوان نسل کے ذہنی و فکری رجحانات کو سمجھ کر دین کو اُن کی زبان میں پیش کریں۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے مزید کہا کہ تحریکِ منہاج القرآن علم و کردار کے حسین امتزاج کی نمائندہ تحریک ہے جس کا مقصد معاشرے میں علمی بیداری، فکری تطہیر اور عملی تبدیلی لانا ہے۔
انہوں نے نظامتِ دعوت کے اسکالرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے خطابات، دروس، اور تحریروں میں دین کے اخلاقی و روحانی پہلو کو اجاگر کریں تاکہ نئی نسل اسلام کی اصل روح سے روشناس ہو سکے۔ اس موقع پر مرکزی ناظمِ دعوت علامہ جمیل احمد زاہد، قاری ریاست علی چدھڑ اور دیگر اسکالرز بھی ملاقات میں شریک تھے۔