ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکی خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تہران ،واشنگٹن سے بالواسطہ مذاکرات ممکن ہیں۔
ایرانی وزیرخارجہ نےاپنےبیان میں کہا ایران کسی کےدباؤ میں مذاکرات نہیں کرےگا،ایران برابری کی سطح پرمذاکرات کا خواہشمند ہے، امریکا کو ایران پر عائد پابندیاں ہٹانی چاہیئں،ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کےساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو مذاکراتی عمل شروع کرنےکا خط عرب ملک کے سفیر نے خط ایرانی حکومت کےحوالے کیا تھا،ایرانی میڈیا کےمطابق صدر یو اے ای کےمشیر انورقرقاش خط لیکر تہران پہنچے اور ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔
دوسری طرف ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی اپنے موقف پر قائم ہیں،طلبا وفد سے ملاقات میں اُن کا کہنا تھا کہا چند سال قبل مذاکرات ہوئے،معاہدے پردستخط بھی ہوئے لیکن پھر اُسے پھاڑ کر پھینک دیا گیا،ہم جانتے ہیں کہ امریکا اس بار بھی معاہدے پر عمل نہیں کرے گا تو مذاکرات کا کیا فائدہ۔

 

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی

اپنے ایک بیان میں IAEA کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ نہ تو ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ نے IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ انہوں نے تہران-واشنگٹن غیر مستقیم مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اس معاہدے کا حصہ نہیں تاہم اگر یہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو ہم اس کی تائید کریں گے اور اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے اس معاہدے کی کامیابی کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا، جس سے کشیدگی میں کمی آئے گی۔ رافائل گروسی نے ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ میں امریکی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ "اسٹیو ویٹکاف" سے رابطے میں ہوں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ان مذاکرات کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی فریق بھی مذاکرات میں سنجیدہ ہے اور وہ کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔

آئی اے ای اے کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس ایسی کوئی اطلاع ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ رافائل گروسی نے مزید کہا کہ میں مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کے تمام ممالک سے چاہتا ہوں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل ہوں۔ دوسری جانب گزشتہ شب ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے آئی اے ای اے کے سربراہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور انہیں مذاکرات کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈائریکٹر IAEA نے ایران کے ذمہ دارانہ طرز عمل کی تعریف کی۔ انہوں نے مذکراتی عمل میں کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت