بولان میں ٹرین ہائی جیکنگ کے بعد ڈیم سے سات مزدوروں کا اغوا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بلوچستان میں دہشت گردی کی ایک اور سنگین واردات ہو گئی۔ بولان کے ویران علاقے مین جعفر ایکسپریس ٹرین کے مسافروں کے قتل عام کے بعد اسی بولان کے علاقے میں آج شوران کے مقام پر منجھو ڈیم کی سائٹ پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا اور 7 مزدوروں کو اغوا کر کے لے گئے۔
لیویز کے اہلکاروں نے اس حملے کی تصدیق کی اور بتایا کہ دہشتگردوں نے حملے میں ایک ڈمبر گاڑی نذر آتش کی اور دو گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، وہ 7 مزدوروں کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔ یہ
بولان: مزدور ڈیم پر کام کر رہے تھے مزدوروں کا تعلق قریبی علاقے سے ہے۔
اغواء ہونے والے مزدوروں میں بابے خاں، عبد الشکور ،گل محمد ،محمدالیاس، نور علی شاہ، محمد آصف سمیت الٰہی بخش شامل ہیں ۔
ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی ان لائن فراڈ کا نشانہ بن گئی
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا جائز مطالبہ کرنے پر مظلوم کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زرعی اراضی سمیت جائیدادوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتہائی کرپٹ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیرقیادت قابض انتظامیہ نے رواں سال جنوری سے جون تک مختلف آزادی پسند تنظیموں سے وابستہ کشمیریوں کی زمینوں اور مکانات سمیت کروڑوں روپے مالیت کی 99جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی ایماء پر بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی یو نے ملکر پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکوارٹر کو سیل کر رکھا ہے اور پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مکانات اور دیگر جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانوں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر جائیدادوں کو مسمار بھی کیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔