برطانیہ، فرانس اور جرمن سفیروں کی ایرانی وزارت خارجہ میں طلبی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ان ممالک کے سفیروں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے جوہری پروگرام کیخلاف اجلاس میں شرکت کرنے پر طلب کیا گیا۔ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کیخلاف اجلاس کو امریکا کا یکطرفہ، سیاسی اور اشتعال انگیز اقدام قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے سفیروں کو طلب کرلیا۔ تہران سے ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق ان ممالک کے سفیروں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے جوہری پروگرام کیخلاف اجلاس میں شرکت کرنے پر طلب کیا گیا۔ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کیخلاف اجلاس کو امریکا کا یکطرفہ، سیاسی اور اشتعال انگیز اقدام قرار دیا۔ ایران نے کہا کہ اجلاس بلانے کا کوئی تکنیکی اور قانونی جواز نہیں تھا۔ واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے چند ارکان نے بدھ کے روز ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران نے
پڑھیں:
ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’’ناہید 2‘‘ کامیابی سے لانچ کردیا گیا
ایران کے خلائی پروگرام کو ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے روس نے ایک ایرانی ساختہ مواصلاتی سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں روانہ کر دیا ہے۔
یہ مشن روس کے ووسٹوچنی کاسمودروم سے سويوز راکٹ کے ذریعے مکمل کیا گیا، جس میں ’’ناہید-2‘‘ نامی سیٹلائٹ کو مدار میں بھیجا گیا۔
سرکاری ایرانی میڈیا کے مطابق یہ سیٹلائٹ مکمل طور پر ایرانی انجینئرز کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس کا وزن تقریباً 110 کلوگرام ہے۔
یہ کامیابی ایران کی خلائی ٹیکنالوجی میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہارت کا مظہر ہے، تاہم مغربی ممالک خاص طور پر امریکا اور یورپ میں اس پیش رفت کو تشویش کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ مغربی حکومتوں کو اندیشہ ہے کہ ایران کا خلائی پروگرام درحقیقت اس کی بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کی ایک کوشش بھی ہو سکتی ہے، جو خطے میں عسکری توازن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ سیٹلائٹ لانچ ایسے وقت میں عمل میں آیا ہے جب ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کے حوالے سے مذاکرات ایک بار پھر استنبول میں شروع ہو چکے ہیں۔ تجزیہ کار اس تناظر میں ایران کی خلائی سرگرمیوں کو سفارتی دباؤ کے ایک ممکنہ حربے کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دسمبر میں بھی ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ملکی سطح پر تیار کردہ سیٹلائٹ کیریئر کے ذریعے اپنی تاریخ کا سب سے بھاری پے لوڈ کامیابی سے خلا میں بھیجا ہے۔