امریکا میں وفاقی ایجنسیوں کو ہزاروں عبوری ملازمین کو بحال کرنے کا عدالتی حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک وفاقی جج نے سابق فوجیوں کے امور، دفاع، توانائی، داخلہ، زراعت اور خزانے کے محکموں کو ان ہزاروں عبوری ملازمین کی بحالی کا حکم دیا ہے، جنہیں گزشتہ ماہ برطرف کردیا گیا تھا۔
یو ایس ڈسٹرکٹ جج ولیم السوپ نے حکم دیا ہے کہ تمام محکموں کو 13 فروری کو برطرف کیے جانیوالے تمام عبوری ملازمین کو بحالی کی پیشکش کرنی چاہیے، 13 فروری کو آفس آف پرسنل مینجمنٹ نے محکمے اور ایجنسی کے سربراہوں کے ساتھ کال کی اور انہیں عبوری ملازمین کو برطرف کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
جج السوپ نے کہا کہ آفس آف پرسنل مینجمنٹ کی جانب سے تمام عبوری ملازمین کو برطرف کرنے کی ہدایت، ایک تحریری میمو اور فروری کے فون کال میں، قانونی نہیں تھی۔
آفس آف پرسنل مینجمنٹ نے محکموں اور ایجنسیوں کو ملازمین کو برطرف کرنے کے لیے استعمال کرنے کے لیے ایک ٹیمپلیٹ فراہم کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایجنسی کو، آپ کی کارکردگی کی بنیاد پر پتا چلتا ہے کہ آپ نے یہ ثابت نہیں کرسکے کہ ایجنسی میں آپ کی مزید ملازمت عوامی مفاد میں ہوگی۔
مزید پڑھیں:
جج السوپ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے، ایک افسوسناک دن ہے جب ہماری حکومت کچھ اچھے ملازم کو برطرف کرے گی، اور کہے گی کہ یہ کارکردگی پر مبنی ہے، جب وہ اچھی طرح جانتے ہیں، یہ جھوٹ ہے۔
جج نے مزید کہا کہ ورک فورس میں کمی میں کوئی حرج نہیں ہے اگر یہ قانون کے تحت صحیح طریقے سے کی گئی ہے، محکمہ انصاف، جس نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا، بعد میں دن میں اپیل کا نوٹس دائر کیا۔
مزید پڑھیں:
میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ ایک واحد جج ایگزیکٹیو برانچ سے بھرتی اور برطرف کرنے کا اختیار غیر آئینی طور پر چھیننے کی کوشش کر رہا ہے۔
’صدر کو پوری ایگزیکٹو برانچ کا اختیار استعمال کرنے کا اختیار ہے، واحد ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج صدر کے خلاف پوری عدلیہ کے اختیارات کا غلط استعمال نہیں کر سکتے۔‘
مزید پڑھیں:
ترجمان وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ اگر کوئی وفاقی ضلعی عدالت کا جج ایگزیکٹو اختیارات چاہتا ہے، تو وہ خود صدر کے لیے انتخاب لڑنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ ’ٹرمپ انتظامیہ فوری طور پر اس مضحکہ خیز اور غیر آئینی حکم کے خلاف قانونی حق استعمال کرے گی۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ریاست امریکی وفاقی عدالت جج ولیم السوپ کیلیفورنیا یو ایس ڈسٹرکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی ریاست امریکی وفاقی عدالت کیلیفورنیا یو ایس ڈسٹرکٹ عبوری ملازمین کو کو برطرف کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے کے مطابق شہریوں سے ووٹ ڈالنے سے قبل شہریت کا ثبوت طلب نہیں کیا جاسکے گا، امریکی وفاقی جج کا کہنا ہے کہ صدرِ کو وفاقی سطح پر ووٹنگ کے لیے ایسی شرط عائد کرنے کا آئینی اختیار حاصل نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے لیے امریکی شہری ہونے کا ثبوت لازمی قرار دیا تھا۔ تاہم عدالت نے اس فیصلے کو مسترد کر دیا، عدالت کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو ووٹنگ کے لیے وفاقی سطح پر ایسی شرط عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عدالتی فیصلہ آئندہ صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے سکتا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکا نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔