دشمنوں نے پاکستان پر وار کیا ہے تو جواب بھی دیا جائیگا، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
راولپنڈی : وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ دشمن نما لوگوں کو قوم اور دنیا نے پہچان لیا اگر یہ چھپ کر افغانستان جائینگے تو وہاں انہیں گھس کرماریں گے، ایم ایل ون کا سنتے سنتے کان پک گئے ہیں اگر کوئی تعاون کرے گا تو ٹھیک ورنہ ہم اپنے وسائل سے کراچی سے پشاور تک ٹریک کو ڈبل کریں گے۔
راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ دشمنوں نے پاکستان پر وار کیا ہے تو جواب بھی دیا جائیگا، غیر ملکی طاقتیں جس طرح کا کھیل کھیل رہی ہیں اسی طرح سے انہیں منہ توڑ جواب دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے ایکشن کی دنیا مذمت کررہی ہے، اندر موجود کالی بھیڑوں نے اس سانحہ کو مذاق اور طنز بنانے کی کوشش کی ہے لیکن اب کوئی ایسی جرات نہیں کرے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کی بہتری کیلئے ٹرینوں کی بروقت ٹائمنگ، صفائی، کھانے کا معیار مد نظر رکھیں گے، شورکوٹ سے تھرتک ایک نئی لائن بچھائی جا رہی ہے جو 31 دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔
حنیف عباسی نے کہا کہ گوادر اور کراچی اور پھر کوہاٹ سے آگے لیکر جائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں تاجکستان تک اس ریل پر سفر کریں، ہم پہلے پاکستانی اور بعد میں صوبوں کی نمائندگی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریل کی اسپیڈ تک تیز ہونی چاہیئے، آئی جی ریلوے کو پٹری کی چوری، اسمگلنگ کو روکنے کا ٹاسک دیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حنیف عباسی نے کہا کہ
پڑھیں:
صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں ، گنڈا پور
پشاور:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں۔
آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کا جنہوں نے بائیکاٹ کیا، ان کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ آج کی کانفرنس صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ ہم صوبے میں ڈرون کے ذریعے کارروائی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
گنڈاپور کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، وفاقی ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے جائیں۔اگست میں این ایف سی کا وعدہ کیا گیا، ہم اس کے لیے آئینی مطالبہ کررہے ہیں۔صوبے کے جو اثاثے ہیں وہ ہمارے ہیں، ہمارے اختیار میں ہیں ۔ مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ صوبے کا اختیار چھینا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہاں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کو اگر فیصلوں کا علم تھا تو وہ بھاگ گئے ہیں۔ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جوصوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔
واقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔